ناطق گلاوٹھی
غزل 45
اشعار 110
رکھتا ہے تلخ کام غم لذت جہاں
کیا کیجیے کہ لطف نہیں کچھ گناہ کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ نہیں اچھا تو دنیا میں برا بھی کچھ نہیں
کیجیے سب کچھ مگر اپنی ضرورت دیکھ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے