نازش پرتاپ گڑھی کے اشعار
نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہرگز
یہی سرخی بنے گی ایک دن عنوان آزادی
خدا اے کاش نازشؔ جیتے جی وہ وقت بھی لائے
کہ جب ہندوستان کہلائے گا ہندوستان آزادی
جوانو نذر دے دو اپنے خون دل کا ہر قطرہ
لکھا جائے گا ہندوستان کو فرمان آزادی
تہہ بہ تہہ جمتی چلی جاتی ہے سناٹوں کی گرد
حال دل سب دیکھتے ہیں پوچھتا کوئی نہیں