پروین فنا سید
غزل 27
نظم 6
اشعار 4
تیری پہچان کے لاکھوں انداز
سر جھکانا ہی عبادت تو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری آنکھوں میں اترنے والے
ڈوب جانا تری عادت تو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کھل کے رو لوں تو ذرا جی سنبھلے
مسکرانا ہی مسرت تو نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر سمت سکوت بولتا ہے
یہ کون سے جرم کی سزا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 2
درد کی رات نے یہ رنگ بھی دکھلائے ہیں میری پلکوں پہ ستارے سے اتر آئے ہیں دل کے ویرانے میں کس یاد کا جھونکا گزرا کس نے اس ریت میں یہ پھول سے مہکائے ہیں ہم نے سوچا تری آنکھیں تو اٹھیں لب تو ہلیں اس لیے ہم تری محفل سے چلے آئے ہیں جن سے انسان کے زخموں کا مداوا نہ ہوا آج وہ چاند ستاروں کی خبر لائے ہیں چند سکوں کی طلب حسرت_بے_جا تو نہ تھی پھر بھی ہم پھیلے ہوئے ہاتھ سے گھبرائے ہیں