پریم واربرٹنی کے اشعار
کبھی کھولے تو کبھی زلف کو بکھرائے ہے
زندگی شام ہے اور شام ڈھلی جائے ہے
تم نے لکھا ہے مرے خط مجھے واپس کر دو
ڈر گئیں حسن دلآویز کی رسوائی سے
آخر اس کی سوکھی لکڑی ایک چتا کے کام آئی
ہرے بھرے قصہ سنتے تھے جس پیپل کے بارے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ