- کتاب فہرست 182800
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
طب864 تحریکات290 ناول4229 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1430
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1046
- ہائیکو12
- حمد41
- مزاحیہ36
- انتخاب1535
- کہہ مکرنی6
- کلیات662
- ماہیہ19
- مجموعہ4781
- مرثیہ373
- مثنوی811
- مسدس56
- نعت523
- نظم1172
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ178
- قوالی19
- قطعہ58
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
قیسی رام پوری کا تعارف
قیسی رام پوری 20 جون 1908ء میں رام پور میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام خلیل الزماں خان جبکہ والد کا نام محمد زماں خان تھا۔ انھوں نے تعلیم انٹرمیڈیٹ تک حاصل کی۔ لکھنے کی ابتدا 1930ء کی دہائی سے کی۔ 1925ء میں وہ وطن مالوف کو الوداع کہہ کر اجمیر پہنچے جہاں رفیعی اجمیری سے ملاقات ہوئی۔ قیسی کا پہلا افسانہ ایثار مجسم رفیعی اجمیری کی ادارت میں نکلنے والے رسالہ کیف میں شائع ہوا تھا، کچھ عرصہ خواجہ حسن نظامی کے یہاں دہلی میں بھی قیام کیا۔ ادب میں انھوں نے ناول نگاری کے حوالے سے اپنی الگ پہچان بنائی۔ 1940ء کی دہائی میں انھوں نے ناول نگاری شروع کی، جس کا سلسلہ تقسیم ہند کے بعد ان کی وفات تک جاری رہا۔ انھوں نے معاشرتی، سماجی اور تاریخی موضوعات پر لا تعداد ناول تحریر کیے۔ ان کے ناولوں کی تعداد 100 سے زائد ہے جن میں خیانت، نکہت، اچھے دن، رضیہ سلطانہ (ناول) ، ٹیپو شہید، چاند بی بی،آخری فیصلہ، اجالا، تیسرا راستہ، فردوس، کلیم وغیرہ زیادہ مشہور ہیں۔ تقسیم ہند سے پہلے اور بعد کے کچھ ادبی جرائد کی ادارت بھی کی۔ ایک تخلیق کار، مترجم اور ادیب کے طور پر قیسی نے بھرپور زندگی گزاری۔ انھوں نے اپنی تخلیقی قوت، زورِ تخیل، فنی ہنرمندی اور اندازِ بیان کی سادگی و جاذبیت کے ذریعے بیسویں صدی کی وسطی دہائیوں میں اردو کے افسانوی ادب کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے تاریخ کے موضوع پر ایک کتاب دوسری جنگ عظیم کے ہولناک واقعات بھی تحریر کی۔ اس کے علاوہ انھوں ناولوں کے تراجم بھی کیے جن میں خاص کر ویران ہے دل شامل ہے۔
قیسی رام پوری صاحبِ اسلوب ادیب، تذکرہ نگار اور سفرنامہ نگار ملا واحدی دہلوی کے داماد تھے۔
موضوعات
join rekhta family!
-
ادب اطفال1921
-