رابعہ پنہاں کے والد کا تعلق بریلی کے ایک علمی اور مذہبی گھرانے سے تھا اور ملازمت کے سلسلے میں الہ آباد میں رہتے تھے رابعہ نے وہیں گھر پر ہی اپنے والد سے اردو اور فارسی کی ساتھ انگریزی کی تعلیم حاصل کی۔ 1928 میں صوفی صغیر،پرنسپل اسلامیہ کالج الہ آباد، سے شادی ہوئ۔ ان کے ساتھ کچھ عرصہ دہلی میں بھی گذارا۔
رابعہ کی شعر گوئ کا آغاز1921 میں ہوا۔ شروع میں انھوں نے ماجد الہ آبادی سے اصلاح سخن لی اس کے بعد سیماب اکبر آبادی کی شاگردی میں آگئیں۔ رابعہ پنہاں کا شمار ممتازشاعرات میں ہوتا تھا۔ ان کی سگی بہنیں بلقیس جمال اور غزالہ بریلوی بھی اپنے وقت کی خوش گو شاعرات تھیں۔ تینوں بہنوں کا کلام اپنے عہد کے مقتدر ادبی رسائل اور اخبارات میں شائع ہوتا تھا۔