- کتاب فہرست 184677
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1921
-
ادب اطفال1921
-
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1432
- دوہا64
- رزمیہ98
- شرح182
- گیت81
- غزل1082
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1540
- کہہ مکرنی6
- کلیات672
- ماہیہ19
- مجموعہ4834
- مرثیہ374
- مثنوی815
- مسدس57
- نعت534
- نظم1194
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ179
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
-
رام لعل کے افسانے
جو عورت ننگی ہے
’’یہ کہانی ہندوستانی سماج میں عورت اور اسے لے کر مرد کی ذہنیت پر سوال کھڑے کرتی ہے۔ ہمارا مرد اساس سماج، جو عورت ننگی ہے اسے تو کپڑے پہنا نہیں سکتا۔ مگر جو عورت کپڑے پہنے ہوئے اسے ننگا کرنے پر آمادہ رہتا ہے۔ تقسیم کے بعد وہ ایک پناہ گزیں کے طور پر اودھ کے علاقے میں آ بسا تھا۔ اس کے گھر کے سامنے ایک بیوہ لڑکی تھی، جس کے بارے میں شہر کے شرابی اور آوارہ قسم کے لوگ طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں۔‘‘
اندھیری گلیاں
گھر سے بھاگے دو محبت کرنے والوں کی کہانی، وہ رات کی تاریکی میں گلیوں کی خاک چھانتے اور ان پلوں کو یاد کرتے ہوئے جنہوں نے انہیں اس مقام پر لا کھڑا کیا تھا، اسٹیشن کی طرف چلے جا رہے تھے۔ بستی پیچھے چھوٹ گئی تھی اور اسٹیشن قریب تھا۔ مگر تبھی انہیں ایک ہوٹل کے سامنے کچھ نوجوان گھیر لیتے ہیں۔ وہ عاشق لڑکے کی بری طرح پٹائی کرتے ہیں اور لڑکی کو اپنے ساتھ اٹھاکر لے جاتے ہیں۔
لوہے کا کمربند
’’ایک ایسے تاجر کی کہانی، جو تجارت کے لیے دوسرے ملک جاتے ہوئے اپنی بیوی کی کمر کے نچلے حصہ پے لوہے کا کمربند لگا کر چلا جاتا ہے۔ اس کے اس فعل سے بیوی سوچتی ہے کہ وہ اس پر شک کرتا ہے۔ شوہر کے جانے کے بعد وہ ایک گیت کار سے محبت کر بیٹھتی ہے۔ گیت کار اس کا کمربند کھولنے کے لیے کئی ترکیبیں سجھاتا ہے۔ ایک ترکیب کامیاب بھی ہو جاتی ہےکہ تبھی اسے اپنے شوہر کا ایک خط ملتا ہے، جو اس کے ارادوں کو پوری طرح بدل کر رکھ دیتا ہے۔‘‘
نصیب جلی
’’یہ ملک کی تقسیم کے المیے میں گھرے ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو اپنے دوست کو فسا دیوں سے بچانے کے لیے اسے اپنی بیوی کے بغل میں سلا دیتا ہے۔ تب وہ اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ اس کی بیوی اس سب کے لیے تیار ہے یا نہیں۔ مگر سالوں بعد جب اس دوست کا ہندوستان آنے اور اس سے ملنے کا خط ملتا ہے تو وہ نہ صرف جھجکتا ہے، بلکہ اپنی بیوی سے نظریں ملاتے ہوئے بھی شرمندگی محسوس کرتا ہے۔ اس پر اس کے اور بیوی کے درمیان ہونے والی گفتگو کہانی کو نیا موڑ دیتی ہے۔‘‘
سمجھوتہ
’’یہ مرد اساس سماج میں گھری عورت کی حقیقت کو بیان کرتی ہوئی کہانی ہے۔ گاؤں کے دو خاندان آپسی رنجش کو ختم کرنے کے لیے ایک ایسا سمجھوتا کرتے ہیں، جس کے تحت ایک خاندان دوسرے خاندان کو اپنی لڑکی دے گا۔ مگر اس بار جس لڑکی کی باری ہوتی ہے وہ حفاظت کے لیے اپنے عاشق کے پاس بھاگ جاتی ہے۔ لیکن اس کا عاشق بھی اس کی حفاظت نہیں کر پاتا۔‘‘
چاپ
وکاس ڈائننگ کارمیں گیاتواسے ایک ایسی میز پرجگہ ملی جہاں ایک آدمی پہلے سے موجودتھا۔ اس نے وکاس کو بہ خوشی بیٹھنے کے لیے کہا۔ دونوں نے اپنے لیے کھانے کاآرڈر دیااورایک دوسرے سے متعارف ہوکر باتیں کرنے لگے۔ وہی رسمی باتیں جیساکہ عام طورپر دواجنبی کیاکرتے
آنگن
’’ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جس کا اپنےگھر کے آنگن سے گہرا لگاؤ تھا، لیکن اب اس کی بیوی اسے دو حصوں میں بانٹ کر ایک حصہ کو کرایے پر دینا چاہتی ہے۔ بیوی کی اس تجویز پر شوہر کا اس سے جھگڑا ہوتا ہے اور وہ تنہا بیٹھا اس آنگن سے جڑی یادوں کو پھر سے دہرانے لگتا ہے۔‘‘