- کتاب فہرست 185893
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1991
طرز زندگی22 طب925 تحریکات299 ناول4835 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1459
- دوہا48
- رزمیہ107
- شرح200
- گیت60
- غزل1186
- ہائیکو12
- حمد46
- مزاحیہ36
- انتخاب1597
- کہہ مکرنی6
- کلیات693
- ماہیہ19
- مجموعہ5046
- مرثیہ384
- مثنوی841
- مسدس58
- نعت562
- نظم1244
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ189
- قوالی17
- قطعہ63
- رباعی296
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
رشید احمد صدیقی کے طنز و مزاح
چارپائی
چارپائی اورمذہب ہم ہندوستانیوں کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ ہم اسی پر پیدا ہوتے ہیں اور یہیں سے مدرسہ، آفس، جیل خانےکونسل یاآخرت کا راستہ لیتے ہیں۔ چارپائی ہماری گھٹی میں پڑی ہوئی ہے۔ ہم اس پردوا کھاتے ہیں۔ دعا اور بھیک بھی مانگتے ہیں۔ کبھی فکر سخن کرتے ہیں
ارہر کا کھیت
دیہات میں ارہر کے کھیت کو وہی اہمیت حاصل ہے جو ہائیڈ پارک کو لندن میں ہے۔ دیہات اور دیہاتیوں کے سارے منصبی فرائض۔ فطری حوائج اور دوسرے حوادث یہیں پیش آتے ہیں۔ ہائیڈ پارک کی خوش فعلیاں آرٹ یا اس کی عریانیوں پر ختم ہو جاتی ہیں، ارہر کے کھیت کی خوش فعلیاں
دھوبی
علی گڑھ میں نوکرکوآقا ہی نہیں ’’آقائے نامدار‘‘ بھی کہتے ہیں اور وہ لوگ کہتے ہیں جوآج کل خود آقا کہلاتے ہیں بمعنی طلبہ! اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ نوکرکا کیا درجہ ہے۔ پھرایسے آقا کا کیا کہنا ’’جو سپید پوش‘‘ واقع ہو۔ سپید پوش کا ایک لطیفہ بھی
ایک واقعہ
میری زندگی میں کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا جس پر یہ اصرار ہو کہ میں اسے ضرور یاد رکھوں۔ مجھے اپنے بارے میں یہ خوش فہمی بھی ہے کہ کسی اور کی زندگی میں کوئی ایسا واقعہ پیش نہ آیا ہوگا جس کا تعلق مجھ سے رہا ہو اور وہ اسے بھول نہ گیا ہو۔ نہ بھلائے جانے
join rekhta family!
-
ادب اطفال1991
-