- کتاب فہرست 187851
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں49
ادب اطفال2061
ڈرامہ1021 تعلیم374 مضامين و خاكه1477 قصہ / داستان1688 صحت103 تاریخ3533طنز و مزاح739 صحافت215 زبان و ادب1955 خطوط809
طرز زندگی23 طب1019 تحریکات300 ناول5019 سیاسی370 مذہبیات4799 تحقیق و تنقید7277افسانہ3047 خاکے/ قلمی چہرے291 سماجی مسائل118 تصوف2263نصابی کتاب565 ترجمہ4533خواتین کی تحریریں6352-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1487
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح208
- گیت63
- غزل1316
- ہائیکو12
- حمد52
- مزاحیہ37
- انتخاب1646
- کہہ مکرنی7
- کلیات712
- ماہیہ19
- مجموعہ5271
- مرثیہ397
- مثنوی878
- مسدس58
- نعت593
- نظم1303
- دیگر77
- پہیلی16
- قصیدہ197
- قوالی18
- قطعہ71
- رباعی306
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
تمام
تعارف
ای-کتاب204
افسانہ233
مضمون40
اقوال107
افسانچے29
طنز و مزاح1
خاکہ24
ڈرامہ59
ترجمہ2
ویڈیو 43
گیلری 4
بلاگ5
دیگر
ترجمہ28
ناولٹ1
خط10
سعادت حسن منٹو کے خطوط
چچا سام کے نام دوسرا خط
مکرمی و محترمی چچا جان تسلیمات! عرصہ ہوا میں نے آپ کی خدمت میں ایک خط ارسال کیا تھا۔ آپ کی طرف سے تو اس کی کوئی رسید نہ آئی مگر کچھ دن ہوئے آپ کے سفارت خانے کے ایک صاحب جن کا اسم گرامی مجھے اس وقت یاد نہیں، شام کو میرے غریب خانے پر تشریف لائے۔
چچا سام کے نام ایک خط
۳۱ لکشمی مینشنز ہال روڈ، لاہور مورخہ ۱۶ دسمبر ۱۹۵۱ء چچا جان، السلام علیکم! یہ خط آپ کے پاکستانی بھتیجے کی طرف سے ہے، جسے آپ نہیں جانتے۔ جسے آپ کی سات آزادیوں کی مملکت میں شاید کوئی بھی نہیں جانتا۔ میرا ملک ہندوستان سے کٹ کر کیوں بنا، کیسے
چچا سام کے نام تیسرا خط
چچا جان تسلیمات! بہت مدت کے بعد آپ کو مخاطب کر رہا ہوں۔ میں در اصل بیمار تھا۔ علاج اس کا وہی آبِ نشاط انگیز تھا ساقی۔ مگر معلوم ہوا کہ یہ محض شاعری ہی شاعری ہے۔ معلوم نہیں ساقی کس جانور کا نام ہے۔ آپ لوگ تو اسے عمر خیام کی رباعیوں والی حسین و جمیل
چچا سام کے نام پانچواں خط
محترمی چچا جان! تسلیمات، میں اب تک آپ کو ’’پیارے چچا جان‘‘ سے خطاب کرتا رہا ہوں پر اب کی دفعہ میں نے ’’محترمی چچا جان‘‘ لکھا ہے، اس لئے کہ میں ناراض ہوں۔ ناراضی کا باعث یہ ہے کہ آپ نے مجھے میرا تحفہ (ایٹم بم) ابھی تک نہیں بھیجا۔ بتایئے یہ بھی
چچا سام کے نام چوتھا خط
۳۱ لکشمی مینشنز ہال روڈ، لاہور، پاکستان چچا جان۔ آداب و نیاز! ابھی چند روز ہوئے میں نے آپ کی خدمت میں ایک عریضہ ارسال کیا تھا۔ اب یہ دوسرا لکھ رہا ہوں۔ بات یہ ہے کہ جوں جوں آپ کی پاکستان کو فوجی امداد دینے کی بات پختہ ہو رہی ہے، میری عقیدت
چچا منٹو کے نام ایک بھتیجے کا خط
۱۱ مئی ۱۹۵۲ء چچا منٹو صاحب السلام علیکم۔ یہ خط اس بھتیجے کی طرف سے ہے جسے آپ نہیں جانتے اور نہ جسے آپ نے جاننے کی کبھی کوشش کی۔ جسے پاکستان میں شاید کوئی بھی نہیں جانتا اور وہ اپنے کام سے بچے ہوئے اس تھوڑے سے وقت میں آپ جیسے بلند پایہ ادیب کو
چچا سام کے نام آٹھواں خط
چچا جان، تسلیم و نیاز۔ امید ہے کہ میرا ساتواں خط آپ کو مل گیا ہوگا۔ اس کے جواب کا مجھے انتظار ہے۔ کیا آپ نے روسی ثقافتی وفد کے توڑ میں کوئی ایسا ہی ثقافتی اور خیر سگالی وفد یہاں پاکستان میں بھیجنے کا ارادہ کر لیا۔۔۔؟ مجھے اس سے ضرور مطلع فرمایئے
چچا سام کے نام نواں خط
چچا جان۔ السلام علیکم۔ میرا پچھلا خط نامکمل تھا۔ بس مجھے صرف اتنا ہی یاد رہا ہے۔ اگر یاد آ گیا کہ میں نے اس میں کیا لکھا تھا تو میں اس کو مکمل کر دوں گا۔ میرا حافظہ یہاں کی کشید کی ہوئی شرابیں پی پی کر بہت کمزور ہو گیا ہے۔ یوں تو پنجاب میں شراب
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں49
ادب اطفال2061
-
