- کتاب فہرست 180875
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4464
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1124
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
سفینہ بیگم کے افسانے
بساط
وہ بستر پر سیدھا لیٹا ہوا مسلسل چھت کو گھورے جا رہا تھا۔ آنکھوں میں گہری سوچ کا انبار لیے ہوئے اس کا ذہن دور کسی نقطہ پر اٹک کر رہ گیا تھا۔ آہستہ آہستہ آنکھوں میں سرخی کے ڈورے پھیلتے جا رہے تھے۔ گویا دیمک اپنا جال تیزی سے پھیلا رہی ہو۔ ”ابّا! شطرنج
چابی والا کھلونا
آج پھر وہ امیدباندھ کرگھر سے نکلا کہ کوئی اس کے کھلونے ضرور خریدے گا۔ وہ روز اپنے کھلونوں کی جھاڑ پونچھ کرتا‘ تاکہ ان پر دھول نہ جمنے پائے اور اگلے دن پھرکھلونوں کا بڑا سا تھیلا اٹھائے بازار کی طرف نکل جاتا۔ آج اس نے پڑوسی سے پیسے ادھار لے کر اس سے کچھ
ٹوٹم
پورے ملک میں افراتفری کا ماحول تھا، ہاہاکار مچی ہوئی تھی، ہر شخص اس بات سے خوف زدہ تھا کہ اموات کا یہ سلسلہ انھیں اپنے نرغے میں نہ لے لے۔ ہر ایک کو اپنی فکر لاحق تھی۔ بدحواسی کے عالم میں لوگ اسپتالوں کا رخ کررہے تھے، شاید اس متعدی بیماری سے بچ جائیں
اندھا الو
وہ کھانا کھاکر بستر پر دراز ہوا تو بہت سے مسائل نے اس کے دماغ میں یلغار کردی ہر ایک مسئلہ اس کے سامنے مختلف روپ دھارے کھڑا تھابنیادی ضرورتوں کی بے تحاشہ فکر نے مجسم صورت اختیار کرلی تھی جو آسیبی شکل میں ہمہ وقت اس کے اردگرد چکر لگایا کرتیں اور دن ورات
خوف کے سائے
اس اندھیرے اور خوفناک کمرے میں کبھی کسی کے رونے تو کبھی کسی کے ہنسنے کی آواز نے ماحول کو ہیبت ناک بنا دیا تھا۔ جگہ جگہ بے سر کے جسموں نے خوف کا منظر پیدا کردیا تھا۔ ایسا محسوس ہورہاتھا کہ کہیں کوئی سرگوشیوں میں باتیں کررہا ہو۔ ایک کالے رنگ کا ہاتھ جس
سراب
افسانہ سراب اپنے وطن کی محبت وہاں کی ہر شے سے لگاؤ اور انسیت کو پیش کرتا ہے اور اس ماحول میں پروان چڑھنے والی محبت کی یادوں کو کردار کی صورت حال کے تناظر میں خوبصورت انداز سے بیان کرتا ہے۔ افسانہ بدر الدین جیلانی کے بچپن، جوانی، آئی اے ایس بننے کے بعد ادھیڑ عمر کو پہنچنے تک کا سفر ہے۔ جیلانی کے والد ان کی پسند کی شادی نا کروا کے کسی اور لڑکی سے ان کی شادی کر دیتے ہیں۔ جو ان کے ماحول، رہن، سہن اور سوچ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کہیں اور شفٹ ہو جاتے ہیں لیکن اکثر انھیں اپنے وطن کی یاد ستاتی رہتی ہے۔
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-