- کتاب فہرست 183431
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1772
طرززندگی15 طب579 تحریکات257 ناول3498 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1339
- دوہا61
- رزمیہ94
- شرح149
- گیت88
- غزل762
- ہائیکو11
- حمد34
- مزاحیہ38
- انتخاب1395
- کہہ مکرنی7
- کلیات637
- ماہیہ16
- مجموعہ4021
- مرثیہ336
- مثنوی704
- مسدس47
- نعت443
- نظم1041
- دیگر49
- پہیلی17
- قصیدہ150
- قوالی9
- قطعہ53
- رباعی259
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام29
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی21
- ترجمہ78
- واسوخت24
سفینہ بیگم کے افسانے
بساط
وہ بستر پر سیدھا لیٹا ہوا مسلسل چھت کو گھورے جا رہا تھا۔ آنکھوں میں گہری سوچ کا انبار لیے ہوئے اس کا ذہن دور کسی نقطہ پر اٹک کر رہ گیا تھا۔ آہستہ آہستہ آنکھوں میں سرخی کے ڈورے پھیلتے جا رہے تھے۔ گویا دیمک اپنا جال تیزی سے پھیلا رہی ہو۔ ”ابّا! شطرنج
چابی والا کھلونا
آج پھر وہ امیدباندھ کرگھر سے نکلا کہ کوئی اس کے کھلونے ضرور خریدے گا۔ وہ روز اپنے کھلونوں کی جھاڑ پونچھ کرتا‘ تاکہ ان پر دھول نہ جمنے پائے اور اگلے دن پھرکھلونوں کا بڑا سا تھیلا اٹھائے بازار کی طرف نکل جاتا۔ آج اس نے پڑوسی سے پیسے ادھار لے کر اس سے کچھ
ٹوٹم
پورے ملک میں افراتفری کا ماحول تھا، ہاہاکار مچی ہوئی تھی، ہر شخص اس بات سے خوف زدہ تھا کہ اموات کا یہ سلسلہ انھیں اپنے نرغے میں نہ لے لے۔ ہر ایک کو اپنی فکر لاحق تھی۔ بدحواسی کے عالم میں لوگ اسپتالوں کا رخ کررہے تھے، شاید اس متعدی بیماری سے بچ جائیں
اندھا الو
وہ کھانا کھاکر بستر پر دراز ہوا تو بہت سے مسائل نے اس کے دماغ میں یلغار کردی ہر ایک مسئلہ اس کے سامنے مختلف روپ دھارے کھڑا تھابنیادی ضرورتوں کی بے تحاشہ فکر نے مجسم صورت اختیار کرلی تھی جو آسیبی شکل میں ہمہ وقت اس کے اردگرد چکر لگایا کرتیں اور دن ورات
خوف کے سائے
اس اندھیرے اور خوفناک کمرے میں کبھی کسی کے رونے تو کبھی کسی کے ہنسنے کی آواز نے ماحول کو ہیبت ناک بنا دیا تھا۔ جگہ جگہ بے سر کے جسموں نے خوف کا منظر پیدا کردیا تھا۔ ایسا محسوس ہورہاتھا کہ کہیں کوئی سرگوشیوں میں باتیں کررہا ہو۔ ایک کالے رنگ کا ہاتھ جس
سراب
افسانہ سراب اپنے وطن کی محبت وہاں کی ہر شے سے لگاؤ اور انسیت کو پیش کرتا ہے اور اس ماحول میں پروان چڑھنے والی محبت کی یادوں کو کردار کی صورت حال کے تناظر میں خوبصورت انداز سے بیان کرتا ہے۔ افسانہ بدر الدین جیلانی کے بچپن، جوانی، آئی اے ایس بننے کے بعد ادھیڑ عمر کو پہنچنے تک کا سفر ہے۔ جیلانی کے والد ان کی پسند کی شادی نا کروا کے کسی اور لڑکی سے ان کی شادی کر دیتے ہیں۔ جو ان کے ماحول، رہن، سہن اور سوچ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کہیں اور شفٹ ہو جاتے ہیں لیکن اکثر انھیں اپنے وطن کی یاد ستاتی رہتی ہے۔
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1772
-