ساحر لکھنوی
غزل 1
اشعار 3
کیوں میری طرح راتوں کو رہتا ہے پریشاں
اے چاند بتا کس سے تری آنکھ لڑی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
منزلیں پاؤں پکڑتی ہیں ٹھہرنے کے لیے
شوق کہتا ہے کہ دو چار قدم اور سہی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کل تو اس عالم ہستی سے گزر جانا ہے
آج کی رات تری بزم میں ہم اور سہی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے