Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saleem Amrohvi's Photo'

سلیم امروہوی

1973 | دلی, انڈیا

سلیم امروہوی کے اشعار

میں جتنا صبر کرتا جا رہا ہوں

وہ اتنا آزماتا جا رہا ہے

یوں تو موجود اپنے گھر میں ہے

آدمی مستقل سفر میں ہے

ادب میں بھی لٹیرے آ گئے ہیں

کہاں رکھوں خیال اپنا بچا کر

سبھی سے جب محبت چاہتے ہو

محبت کیوں نہیں کرتے سبھی سے

تمہارا ذکر جب سے آ گیا ہے

مزہ آنے لگا ہے گفتگو میں

فضا میں زہر گھولا جا رہا ہے

بڑی مشکل سے بولا جا رہا ہے

لوگ بیمار ہیں حسد کے سبب

اور حسد کی دوا نہیں ہوتی

Recitation

بولیے