- کتاب فہرست 180875
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب776 تحریکات280 ناول4053 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1394
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح171
- گیت86
- غزل931
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1491
- کہہ مکرنی6
- کلیات638
- ماہیہ18
- مجموعہ4464
- مرثیہ358
- مثنوی767
- مسدس52
- نعت493
- نظم1124
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
سلیم شہزاد کا تعارف
پیدائش : 15 Dec 1957
محمدسلیم شہزاد، جو سہ زبانی شعروادب کی دُنیا میں”سلیم شہزاد“ کےنام سے معروف ہیں،کا تعلق پاکستان سے ہے۔ وہ ایک ایسے درخشندہ آفتاب شاعر اور ادیب ہیں جن کی بہ یک وقت تین زبانوں، اُردو،پنجابی اورسرائیکی زبان میں تصانیف منصۂ شہود پر آ چکی ہیں۔اُن کی شہرت ایک شاعر، ادیب،مترجم اور تاریخ دان کی ہے۔
سلیم شہزاد 15دسمبر 1957ء کو بہاولنگر میں پیداہوئے۔ایم اے (سیاسیات)،ایل ایل بی ہیں ۔سلیم شہزاد نے شاعری کا آغاز 1974ء میں کیا اور اُن کا خاص میدان نظم نگاری ہے۔ جب ہم عصر شعراء روایتی شاعری کی تقلید کر رہے تھے، انہوں نے نظم کو ایک نئی ہیئت سے متعارف کروایا جو اب ایک خاص اہمیت اختیار کر چکی ہے اور بڑے بڑے شعرا ءاُن کی تقلید کرتے نظر آتے ہیں۔اس طرح وہ حقیقی زندگی کی عکاسی کر کے معاشرے اور سماج کی ناانصافیوں کو جدید پیرائے میں بیان کرتے ہوئے شاعری کو اُس مقام پر لائےجہاں شاعری زندگی کے سامنے سوالات کا ایک نیا پنڈورا بکس کھولتی دکھائی دیتی ہے۔دونوں اصناف میں سلیم شہزاد کے سٹائل کی سب سے بڑی خوبی سرئیلزم اور طلسماتی حقیقت نگاری ہے۔شاعری میں اپنی وضع کردہ سپیسیہ نظم کی جدید ہیئت میں عمدہ مواد کے ساتھ جذبات کی ہم آہنگی سے موضوعات کی جزئیات کو ایک جامع وجود دیتے ہوئے تصویر گری کرتے ہیں جس کی نظیر اس سے قبل شاعری میں نہیں ملتی۔شاعری کے مانند اُن کی نثر کے موضوعات پربھی سماجی سیاسیات،انسانی حالت زارو نفسیات،وجودیت اور ملک و قوم پر دہشت گردی کے اثرات ہیں۔سلیم شہزاد کی اب تک منظر عام پر آنے والی کتب کی تعداددس ہے۔سہ زبانی شاعری کےپانچ مجموعوں کے علاوہ سرائیکی زبان میں دو ناول بھی تحریر کیے جنہوں نے سرائیکی ناولوں کی ڈگر بدل کر رکھ دی۔عالمی وبا کرونا سے کئی برس قبل قلم بند ہونے والے یہ دونوں ناول گزشتہ برسوں اس وبا کے حوالے سے خوب زیرِ بحث رہے۔خاص طور پرناول”گھان“کے منظر نامے میں لوگوں کو ایک ایسی ہی وبا سے بچنے کے لیے ماسک پہننے، گھروں میں محبوس ایک دوسرے سے ملنے سے گریزاں دکھایا گیاہے۔اُن کی کتب کے اُردو، ہندی، سندھی اور انگریزی زبانوں میں بھی تراجم ہو چکے ہیں۔تاریخ پر ان کی کتاب”تاریخِ ضلع بہاولنگر- معدوم سے معلوم تک“ہے۔پنجابی اور سرائیکی سے اُردو اور اُردو سے سرائیکی اور پنجابی میں تراجم کیے۔ سلیم شہزاد نے ادب وثقافت سے متعلق اَن گنت قومی و بین الاقوامی کانفرنسوں میں حصہ لیااورپاکستانی مندوب کی حیثیت سے بھارتی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔سلیم شہزاد پر متعددجامعات نے مقالات تحریر کروائے اور ملکی و غیر ملکی ریسرچ جرنلز میں ان کی تخلیقات پر تحقیقی مضامین شائع ہوئے۔ انہیں قبل ازیں بھی قومی ادبی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔
اب تک منظر عام پر آنے والی کتب کی تفصیل حسب ذیل ہے:• اُردو نظموں کے مجموعے:
1۔ ”ماسوا“، 1998ء۔ ناشر: تشکیل پبلشرز، کراچی۔
2۔ ”قسم ہے کفّارے کی“،2009ء ۔ ناشر: بک ہوم لاہور۔
3۔ ’’کٹی پوروں سے بہتی نظمیں“،2021ء ۔ ناشران: استفسار پبلی کیشنز، جے پور، انڈیا۔ بک ہوم ،لاہور۔
• پنجابی نظموں کے مجموعے:
1۔ ”کاں بنیرے سُکن“،2005ء ۔ ناشر: سچیت کتاب گھر، لاہور۔
2۔ ”نندر بھجیاں نظماں“،2015ء ۔ ناشر: بک ہوم، لاہور۔2016ء۔ چیتنا پرکاشن، پنجابی بھاون، لدھیانہ (پنجاب)، انڈیا۔
• سرائیکی نظموں کا مجموعہ:
1۔ ”پیریں ٹردا شہر“، 2007ء ۔ ناشر: جھوک پبلشرز، ملتان۔
• سرائیکی ناول:
1۔ ”گھان“،2012ء ۔ ناشر: جھوک پبلشرز، ملتان۔
2۔ ”پلوتا“،2017ء ۔ ناشر: ملتان انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اینڈ ریسرچ، ملتان۔
تراجم:
1۔ ”منتخب سرائیکی افسانے“،2021ء، ناشر: اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد۔
• دیگر:
1۔ ”نئے ادب کا معمار- انیس ناگی“،2007ء (شریک مرتب)،حسن پبلی کیشنز، لاہور۔
2۔ ”تاریخ ضلع بہاولنگر-معدوم سے معلوم تک“،2011ء۔ بک ہوم لاہور
ادب وثقافت سے متعلق قومی و بین الاقوامی ادبی کانفرنسوں میں حصہ لیا۔پاکستانی مندوب کی حیثیت سے بھارتی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔
ادبی ایوارڈز:
• مسعود کھدر پوش ایوارڈز۔2005ء اور 2015ء
• سرائیکی شعری مجموعے”پیریں ٹردا شہر“ پرقومی ادبی ایوارڈ،اکادمی ادبیات پاکستان۔2007ء
• سرائیکی ناول ”گھان“ پر قومی ادبی ایوارڈ،اکادمی ادبیات پاکستان۔ 2012ء
• ستارۂ بہاولپور،ضلعی حکومت بہاول پور۔2017ء
• شفقت تنویر مرزا ایوارڈ،پلاک،حکومتِ پنجاب۔2017ء
• تمغہ امتیاز،حکومتِ پاکستان۔ 2023 ءموضوعات
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-