سید محمد عبد الغفور شہباز
غزل 5
اشعار 7
خدا نے منہ میں زبان دی ہے تو شکر یہ ہے کہ منہ سے بولو
کہ کچھ دنوں میں نہ منہ رہے گا نہ منہ میں چلتی زباں رہے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شب فراق کا چھایا ہوا ہے رعب ایسا
بلا بلا کے تھکے ہم قضا نہیں آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم رو رو اشک بہاتے ہیں وہ طوفاں بیٹھے اٹھاتے ہیں
یوں ہنس ہنس کر فرماتے ہیں کیوں مرد کا نام ڈبوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
انجام خوشی کا دنیا میں سچ کہتے ہو غم ہوتا ہے
ثابت ہے گل اور شبنم سے جو ہنستا ہے وہ روتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شہبازؔ میں عیب ہی نہیں کل
ایک آدھ کوئی ہنر بھی ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے