Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shah Imran Hasan's Photo'

شاہ عمران حسن

1986 | بیگو سرائے, انڈیا

نئی نسل کے معتبرقلم کاروں کی صف میں شاہ عمران حسن کا نام بھی شامل

نئی نسل کے معتبرقلم کاروں کی صف میں شاہ عمران حسن کا نام بھی شامل

شاہ عمران حسن کا تعارف

پیدائش : 05 Feb 1986 | بیگو سرائے, بہار

نئی نسل کے معتبرقلم کاروں کی صف میں شاہ عمران حسن کا نام بھی شامل ہے۔ اُنھوں نے بہت کم عرصہ میں ادبی حلقوں میں اپنی ایک منفرد اور مضبوط پہچان بنا لی ہے۔ اُنھوں نے ادب، مذہب اورشخصیات کا تفصیلی مطالعہ کیا ہے۔ان کی ایک خاص خوبی یہ ہے کہ وہ اپنی بات جب بھی کہتے ہیں،پورے اعتماداورتحقیق کے ساتھ کہتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اُن کی چیزیں قابلِ اعتبار ہوتی ہیں۔یہی سبب ہے کہ اُن کی متعدد تحریریں ہندوستان کے معیاری اخبار و جرائد میں شائع ہوکر دادِ تحسین حاصل کر چکی ہیں۔ اُن کا اسلوب بیان سادہ او ردل نشیں ہے۔

شاہ عمران حسن کی پیدائش شمالی بہار کے ایک دوراُفتادہ گاو ¿ں سعدپور(ضلع بیگوسرائے، بہار ) میں5 فروری1986  کو ہوئی،گرچہ اُن کا آبائی وطن لکھمنیاںہے جو کہ ادبی اعتبارسے کافی زرخیز سرزمیں ہے.

حیاتِ رحمانی: سنہ2012 ءمیں اُنھوں نے ہندوستان کے مشہورعالم دین، امیرشریعت مولانا منت اللہ رحمانی (1991-1912) ءکی حیات وخدمات پر مشتمل ایک مفصل سوانحی کتاب حیاتِ رحمانی کے نام سے لکھی، اِس کو اہلِ علم نے کافی پسندکیااور بہار اُردو اکادمی کی جانب سے اِس کتاب پر اُنھیںقاضی عبدالودود ایوارڈ(2014) سے بھی نوازا گیا۔اس میں 240 صفحات ہیں۔

شاہ عمران حسن کے لکھنے پڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ان دنوں وہ ریاست تلنگانہ کے دارلحکومت حیدرآباد میں  صحافتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

 

 

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے