- کتاب فہرست 183526
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1773
طرززندگی15 طب579 تحریکات258 ناول3510 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1340
- دوہا61
- رزمیہ95
- شرح149
- گیت88
- غزل764
- ہائیکو11
- حمد34
- مزاحیہ38
- انتخاب1397
- کہہ مکرنی7
- کلیات637
- ماہیہ17
- مجموعہ4029
- مرثیہ336
- مثنوی705
- مسدس47
- نعت443
- نظم1043
- دیگر49
- پہیلی17
- قصیدہ150
- قوالی19
- قطعہ53
- رباعی259
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات27
- سلام29
- سہرا8
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی21
- ترجمہ78
- واسوخت24
شہناز رحمن کے افسانے
ستیہ وان
ممی! میں نے نیٹ پہ پورا ایریا دیکھ لیا ہے ۔ اور آپ کے بتانے کے مطابق ٹھیک اسی لوکیشن پر ایک محلہ بھی ہے جس کا نام علی پور ہے ۔آپ پاپا سے کہہ دیجیے اس سال کی چھٹی میں ضرور انڈیا لے کر چلیں ۔ لیکن آپ کے پاپا نے تو ساؤتھ افریقہ جانے کا پلان کیا ہے اریطہ
ذکیہ تاب زریںؔ
مارچ کی ۱۵؍ تاریخ تھی۔ یونیوسٹی گیسٹ ہاؤس فل ہو چکا تھا۔ فنون لطیفہ پر سہ روزہ پروگرام ہونے والا تھا جس میں ملک وبیرون ملک سے اعلی درجہ کے نقاش وبت تراش، شاعر وادیب شرکت کرنے والے تھے، مہمان خصوصی کی آمد کا انتظار تھا۔ جس کے اہتمام میں پورے کیمپس کو
باگ ڈور
ہر بار کی طرح انعام اللہ منزل کے گلیاروں میں ا س بار سیاسی گیتوں کی صدائیں گونجنی شروع ہو گئیں، تمام رشتہ دارادھر ادھر سے آکر جمع ہو گئے۔ ’’قرعہ فال کس سیاسی جماعت کے نام نکلےگا یہ تومجھے پتہ نہیں بہر حال یہ طے ہے کہ رائے دہندگان نے اپنے حق کا مناسب
نیرنگ جنوں
حسب معمول وہ دونوں لائبریری میں الگ الگ سیٹوں پر بیٹھے کتابوں سے انصاف کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے تھے مگر کتابوں کے اوراق ان کی نظر پریشاں کو متوجہ کرنے میں ناکام رہے ‘‘کھوسٹ بڈھا نہ جانے کیسی کتاب لکھ کے مرگیا ایک بھی کام کی چیز نہیں مل رہی اور ابھی
خونچکاں
خواب جل کر راکھ ہو گئے، چشم تمنا بجھ گئی، سرخ رنگ حنا پیلا پڑ گیا، بارش کی بوندیں ذروں سے ٹکراکر شور مچار رہی ہیں، شہر دل ویران ہو گیا۔۔۔ ’’دلہن کی مہندی بڑی رنگ لائی ہے۔ پتی دیو بڑا پیار کریں گے‘‘ ریما کی بچی اپنا منھ بند رکھ ۔ لڑکیاں تو گھر کی
انجانی تشنگی
میں جیسے ہی زمرد ولا میں داخل ہوئی نومی کھڑا ہو گیا اور اطلاع دینے والے انداز میں چلاتے ہوئے اندر چلا گیا۔ اس کی خطرناک صورت دیکھ کر میرے قدم وہیں رک گئے ایک لمحے کے بعد وہ خاموشی سے واپس آیا اور اجازت دینے والی نظروں سے دیکھتے ہوئے وہیں بیٹھ گیا۔ ’’زمرد
راج محل
وقت کی گردش پوری ہو چکی!!! اوم: بھور، بھوا سھا، تت سوترور’ینِیَم’، بھر گو دوسدھیمھی دھیو یونہہ پر چو دیا۔۔۔ ابھی منتر مکمل بھی نہیں ہوا تھا کہ للت کمار نے کہا! مہارانی کی طرف سے بلاو ا آیا ہے۔ انہوں نے ترنت راج محل پہنچنے کے لیے کہا ہے۔ پرارڑنی
عجیب سکھ
جس کلی کو چمن کی زینت کے لئے بنایا گیا وہ دھوپ میں جھلس رہی ہے۔ سرمئی آنکھوں کی شراب، چمپئی رخساروں کا رس سورج کی آتشی کرنیں پی رہی ہیں۔ جن ہاتھوں کو مہندی کے سرخ رنگ سے مزین کرنے کے واسطے بنایا گیا تھا وہ مفلسی کا با ر اٹھانے پر مجبور ہیں۔ مانو قدرت
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS
-
ادب اطفال1773
-