- کتاب فہرست 185367
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1922
طب883 تحریکات291 ناول4398 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1435
- دوہا64
- رزمیہ105
- شرح182
- گیت83
- غزل1114
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1547
- کہہ مکرنی6
- کلیات675
- ماہیہ19
- مجموعہ4864
- مرثیہ376
- مثنوی815
- مسدس57
- نعت537
- نظم1204
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ180
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
شہناز رحمن کے افسانے
باگ ڈور
ہر بار کی طرح انعام اللہ منزل کے گلیاروں میں ا س بار سیاسی گیتوں کی صدائیں گونجنی شروع ہو گئیں، تمام رشتہ دارادھر ادھر سے آکر جمع ہو گئے۔ ’’قرعہ فال کس سیاسی جماعت کے نام نکلےگا یہ تومجھے پتہ نہیں بہر حال یہ طے ہے کہ رائے دہندگان نے اپنے حق کا مناسب
نیرنگ جنوں
حسب معمول وہ دونوں لائبریری میں الگ الگ سیٹوں پر بیٹھے کتابوں سے انصاف کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے تھے مگر کتابوں کے اوراق ان کی نظر پریشاں کو متوجہ کرنے میں ناکام رہے ‘‘کھوسٹ بڈھا نہ جانے کیسی کتاب لکھ کے مرگیا ایک بھی کام کی چیز نہیں مل رہی اور ابھی
ستیہ وان
ممی! میں نے نیٹ پہ پورا ایریا دیکھ لیا ہے ۔ اور آپ کے بتانے کے مطابق ٹھیک اسی لوکیشن پر ایک محلہ بھی ہے جس کا نام علی پور ہے ۔آپ پاپا سے کہہ دیجیے اس سال کی چھٹی میں ضرور انڈیا لے کر چلیں ۔ لیکن آپ کے پاپا نے تو ساؤتھ افریقہ جانے کا پلان کیا ہے اریطہ
خونچکاں
خواب جل کر راکھ ہو گئے، چشم تمنا بجھ گئی، سرخ رنگ حنا پیلا پڑ گیا، بارش کی بوندیں ذروں سے ٹکراکر شور مچار رہی ہیں، شہر دل ویران ہو گیا۔۔۔ ’’دلہن کی مہندی بڑی رنگ لائی ہے۔ پتی دیو بڑا پیار کریں گے‘‘ ریما کی بچی اپنا منھ بند رکھ ۔ لڑکیاں تو گھر کی
انمول
رہبر کے بار بار اصرار کر نے پر آج انمول کی ادھوری زندگی کے متعلق لکھنے بیٹھ ہی گئی!! حالانکہ انمول میری بہت اچھی دوست ہے لیکن میں بہت جلد باتیں بھول جاتی ہوں، اس لیے اس کہانی کو مکمل کرنے میں مجھے رہبر کی رہنمائی حاصل رہی ہے۔ اس بنیاد پر اگر اصل راوی
ذکیہ تاب زریںؔ
مارچ کی ۱۵؍ تاریخ تھی۔ یونیوسٹی گیسٹ ہاؤس فل ہو چکا تھا۔ فنون لطیفہ پر سہ روزہ پروگرام ہونے والا تھا جس میں ملک وبیرون ملک سے اعلی درجہ کے نقاش وبت تراش، شاعر وادیب شرکت کرنے والے تھے، مہمان خصوصی کی آمد کا انتظار تھا۔ جس کے اہتمام میں پورے کیمپس کو
عجیب سکھ
جس کلی کو چمن کی زینت کے لئے بنایا گیا وہ دھوپ میں جھلس رہی ہے۔ سرمئی آنکھوں کی شراب، چمپئی رخساروں کا رس سورج کی آتشی کرنیں پی رہی ہیں۔ جن ہاتھوں کو مہندی کے سرخ رنگ سے مزین کرنے کے واسطے بنایا گیا تھا وہ مفلسی کا با ر اٹھانے پر مجبور ہیں۔ مانو قدرت
راج محل
وقت کی گردش پوری ہو چکی!!! اوم: بھور، بھوا سھا، تت سوترور’ینِیَم’، بھر گو دوسدھیمھی دھیو یونہہ پر چو دیا۔۔۔ ابھی منتر مکمل بھی نہیں ہوا تھا کہ للت کمار نے کہا! مہارانی کی طرف سے بلاو ا آیا ہے۔ انہوں نے ترنت راج محل پہنچنے کے لیے کہا ہے۔ پرارڑنی
join rekhta family!
-
ادب اطفال1922
-