Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shahzad Ahmad's Photo'

شہزاد احمد

1932 - 2012 | لاہور, پاکستان

نئی اردو غزل کے اہم ترین پاکستانی شاعروں میں نمایاں

نئی اردو غزل کے اہم ترین پاکستانی شاعروں میں نمایاں

شہزاد احمد کا تعارف

تخلص : 'شہزاد'

اصلی نام : شہزاد احمد

پیدائش : 16 Apr 1932 | امرتسر, پنجاب

وفات : 01 Aug 2012

LCCN :n91000395

شام ہونے کو ہے جلنے کو ہے شمع محفل

سانس لینے کی بھی فرصت نہیں پروانے کو

نام شہزاد احمد اور تخلص شہزاد ہے۔۱۶؍اپریل ۱۹۳۲ء کو امرتسر میں پید ا ہوئے۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے(نفسیات) اور پھر ایم اے(فلسفہ) کی ڈگریاں حاصل کیں۔ ۱۹۵۸ ء تھل ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں اسسٹنٹ ڈائرکٹر ، پبلک ریلشنز کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا۔۱۹۶۶ء میں آرٹس کونسل سے متعلق ہوئے۔ بعدازاں ایک سال ٹیلی وژن سے بھی متعلق رہے۔احمد ندیم قاسمی کی وفات کے بعد آپ کا تقرر ادبی ادارہ مجلس ترقی ادب کے صدرنشین کی حیثیت سے ہوا۔ آپ کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’صدف‘، ’جلتی بجھتی آنکھیں‘، ’ادھ کھلا دریچہ‘، ’خالی آسمان‘، ’مذہب ، تہذیب ، موت‘، ’تخلیقی رویے‘۔’ ’جلتی بجھتی آنکھیں‘ ‘پر آدم جی ادبی انعام ملا۔’دیوار پر دستک‘ کے نام سے کلیات شاعری شائع ہوگئی ہے۔تراجم اور غیر نصابی نفسیات کا وقیع کام کرچکے ہیں جو متعدد جلدوں میں شائع ہوچکا ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:262

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے