- کتاب فہرست 186168
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال2015
طرز زندگی22 طب931 تحریکات297 ناول4855 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی13
- اشاریہ5
- اشعار68
- دیوان1466
- دوہا50
- رزمیہ106
- شرح201
- گیت62
- غزل1193
- ہائیکو12
- حمد47
- مزاحیہ37
- انتخاب1603
- کہہ مکرنی6
- کلیات692
- ماہیہ19
- مجموعہ5064
- مرثیہ384
- مثنوی848
- مسدس58
- نعت568
- نظم1253
- دیگر76
- پہیلی16
- قصیدہ190
- قوالی17
- قطعہ65
- رباعی300
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت26
شکیل الرحمن کی بچوں کی کہانیاں
حضرت امیرخسرو اور بچےّ
بچو! تم حضرت امیر خسروؒ کو خوب جانتے ہو، انھیں اپنے ملک ہندوستان سے بےپناہ محبت تھی، یہاں کی ہر چیز کو پسند کرتے تھے۔ ایک بار ایسا ہوا کہ امیر خسروؒ گھوڑے پر سوار کہیں سے آ رہے تھے۔ مہرولی پہنچتے ہی انھیں پیاس لگی، آہستہ آہستہ پیاس کی شدّت بڑھتی چلی
کچھوا اور مینڈک
ایک تھا کچھوا۔ اکثر سمندر سے نکل کر ریت پر بیٹھ جاتا اور سوچنے لگتا دنیا بھر کی باتیں، سمندر کے تمام کچھوے اسے اپنا گرو مانتے تھے اس لیے کہ وہ ہمیشہ اچھی اور مناسب مشورے دیا کرتا تھا۔ مثلاً ریت پر انڈے دینے کے لیے کون سی جگہ مناسب ہو گی، عموماً دشمن
ملا نصر الدین ہندوستان آئے
پیارے بچو! اگر آپ کو کہیں تیز چالاک آنکھیں اور سانولے چہرے پر سیاہ داڑھی لیے کوئی شخص نظر آ جائے تو رک جائیے اور غور سے دیکھئے، اگر اس کی قبا پرانی اور پھٹی ہوئی ہو، سر پر ٹوپی میلی اور دھبوں سے بھری ہوئی ہو اور اس کے جوتے ٹوٹے ہوئے اور خستہ حال تو یقین
ایک تھے بادشاہ بہادر شاہ ظفر
پیارے بچو! آؤ پہلے تمھیں یہ بتائیں کہ میں کون ہوں؟ ٹھیک کہا تم نے ہاں میں دنیا کے تمام بچوں کا بابا سائیں ہوں۔ سب سے پہلے میری پیاری سی نواسی جوہی نے مجھے بابا سائیں کہا اور پھر سب بچےّ جو میرے گھر کے آس پاس رہتے ہیں مجھے بابا سائیں کہنے لگے۔ سچ پوچھو
نام-دیو جی کا کنواں
جب تم سبھوں کا بابا سائیں کالج میں پڑھ رہا تھا، گرمی کی تعطیل میں اپنے چند دوستوں کے ساتھ سیر کے لیے بیکانیر گیا، بس یونہی گھومنے پھرنے سیر پاٹے کے لیے۔ خوب سیر کی، بیکانیر کے نزدیک ’’کولاوجی’’ نام کا ایک گاؤں ہے، بابا سائیں کا ایک دوست گندھر اسی گاؤں
join rekhta family!
-
ادب اطفال2015
-