Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shamshad Lakhnavi's Photo'

شمشاد لکھنوی

1850 - 1917 | لکھنؤ, انڈیا

آسی غازی پوری کے شاگرد اور مدرسہ چشمہ رحمت، غازی پور کے صدر مدرس

آسی غازی پوری کے شاگرد اور مدرسہ چشمہ رحمت، غازی پور کے صدر مدرس

شمشاد لکھنوی کا تعارف

تخلص : 'شمشاد'

اصلی نام : مولوی محمد عبد الاحد

پیدائش :لکھنؤ, اتر پردیش

شمشاد لکھنوی کا نام محمد عبد الاحد تھا۔ 1850ء کے پاس پیدا ہوئے۔ آسی غازی پوری سے انہیں فن شاعری میں تلمذ حاصل تھا۔ وہ اپنے استاد آسی غازی پوری کے بارے میں فرماتے ہیں۔ سمجھے نہ کوئی کلام تو کیا غم ہے اشعار پر ان کے اور ہی عالم ہے شاگرد نہ تھا میں جب بھی تھا میرا قول آسی کا مثل شاعروں میں بہت کم ہے شمشاد لکھنوی بحیثیت عالم دین لکھنؤ اور غازی پور میں ممتاز تھے۔ صاحب دیوان شاعر تھے۔ ان کا کلام نہایت پختہ اور شگفتہ ہے۔ مدرسۂ چشمۂ رحمت غازی پور میں مدت دراز تک صدر مدرس رہے اور پھر 1917ء کے آس پاس وفات پائی اور وہیں مدفون ہوئے۔ ان کےتلامذہ میں عظیم آباد کے نامور عالم دین ظہیر احسن شوق نیموی کا نام بھی ملتا ہے، حضرت شاہ اکبر داناپوری کے خاص احباب میں شامل تھے۔ ان کے دیوان جذبات اکبر میں شمشاد کا قطع تاریخ بھی چھپا ہے۔۔

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے