Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shariq Kaifi's Photo'

شارق کیفی

1961 | بریلی, انڈیا

برصغیر کے سب سے نمایاں معاصر شعرا میں سے ایک، نظم اور غزل دونوں میں یکساں تخلیقی صلاحیت کے حامل

برصغیر کے سب سے نمایاں معاصر شعرا میں سے ایک، نظم اور غزل دونوں میں یکساں تخلیقی صلاحیت کے حامل

شارق کیفی کے آڈیو

غزل

انتہا تک بات لے جاتا ہوں میں

شارق کیفی

ایک مدت ہوئی گھر سے نکلے ہوئے

شارق کیفی

خموشی بس خموشی تھی اجازت اب ہوئی ہے

شارق کیفی

دنیا شاید بھول رہی ہے

شارق کیفی

لوگ سہہ لیتے تھے ہنس کر کبھی بے_زاری بھی

شارق کیفی

نہیں میں حوصلہ تو کر رہا تھا

شارق کیفی

کہیں نہ تھا وہ دریا جس کا ساحل تھا میں

شارق کیفی

ہیں اب اس فکر میں ڈوبے ہوئے ہم

شارق کیفی

یہ سچ ہے دنیا بہت حسیں ہے

شارق کیفی

نظم

ایک کینسر کے مریض کی بڑبڑ

شارق کیفی

جنت سے دور

شارق کیفی

روتا ہوا بکرا

شارق کیفی

سرکس میں نوکری کا آخری دن

شارق کیفی

فقط حصے کی خاطر

شارق کیفی

مرنے والے سے جلن

شارق کیفی

کتے کی موت

شارق کیفی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے