Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Suroor Jahanabadi's Photo'

سرور جہاں آبادی

1873 - 1910

نئی نظم کو موضوعاتی اوراسلوبیاتی لحاظ سے ثروت مند بنانے میں اہم کردار ادا کیا

نئی نظم کو موضوعاتی اوراسلوبیاتی لحاظ سے ثروت مند بنانے میں اہم کردار ادا کیا

سرور جہاں آبادی کا تعارف

تخلص : 'سرور'

اصلی نام : درگا سہاے

پیدائش :جہان آباد, اتر پردیش

وفات : 03 Dec 1910 | پیلی بھیت, اتر پردیش

LCCN :n84048919

اپنی مٹی ہے کہاں کی کیا خبر باد صبا

ہو پریشاں دیکھیے کس کس جگہ مشت غبار

سرور جہاں آبادی کا نام درگا سہائے تھا ، سرور تخلص کرتے تھے ۔ ان کی ولادت دسمبر 1873  میں جہاں آباد ضلع پیلی بھیت میں ہوئی ۔ ابتدائی تعلیم جہاں آباد کے تحصیلی اسکول میں ہوئی ۔ سید کرامت حسین سے فارسی زبان سیکھی اور انہیں کے اثر سے شعر وشاعری سے شغف پیدا ہوا  اور باقاعدہ شاعری کرنے لگے ۔ کچھ عرصے بعد سرور کو انگریزی پڑھنے کا شوق ہوا لہذا ایک پوسٹ ماسٹر سے انگریزی سیکھی اور دوسال بعد انگریزی مڈل امتحان بھی پاس کر لیا ۔ سرور پہلے وحشت تخلص کرتے تھے بعد میں سرور تخلص اختیار کیا ۔

سرور کی ںظمیں اور غزلیں بہت منفرد فضا کی حامل تھیں اس لئے ان کا کلام ’ادیب‘ اور ’مخزن‘ جیسے رسالوں میں تسلسل کے ساتھ شائع ہوتا رہا ۔ سرور نے باقاعدہ طور پر نظم کی صنف میں دلچسپی لی ، نئی نظم کو موضوعاتی اوراسلوبیاتی لحاظ سے ثروت مند بنانے میں ان کا اہم کردار ہے ۔

سرور کی زندگی ایک بڑے المیے سے بھی عبارت رہی ۔ ان کی بیوی اوراکلوتے بیٹے کی موت نے انہیں اندر سے خالی کردیا ، سرور نے اس خالی پن کو بھرنے کیلئے شراب کا سہارا لیا اور بے تحاشہ شراب پینے لگے ۔ یہی کثرت شراب نوشی سرور کی موت کا باعث بنی۔


موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے