- کتاب فہرست 181395
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1877
طب794 تحریکات284 ناول4119 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1404
- دوہا65
- رزمیہ97
- شرح174
- گیت87
- غزل944
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1505
- کہہ مکرنی6
- کلیات640
- ماہیہ18
- مجموعہ4538
- مرثیہ362
- مثنوی775
- مسدس53
- نعت497
- نظم1129
- دیگر65
- پہیلی17
- قصیدہ176
- قوالی19
- قطعہ55
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
سید سبط حسن کے مضامین
تہذیب کی تعریف
ہر قوم کی ایک تہذیبی شخصیت ہوتی ہے۔ اس شخصیت کے بعض پہلو دوسری تہذیبوں سے ملتے جلتے ہیں، لیکن بعض ایسی انفرادی خصوصیتیں ہوتی ہے جو ایک قوم کی تہذیب کو دوسری تہذیبوں سے الگ اور ممتاز کرتی ہیں۔ ہر قومی تہذیب اپنی انہیں انفرادی خصوصیتوں سے پہچانی جاتی
فورٹ ولیم کالج
فورٹ ولیم کالج سرزمین پاک و ہند میں مغربی طرز کا پہلا تعلیمی ادارہ تھا جو لارڈ ویلزلی گورنرجنرل (۱۷۹۸۔ ۱۸۰۵ء) کے حکم سے ۱۸۰۰ء میں کلکتہ میں قائم ہوا۔ کالج قائم کرنے کا فیصلہ گورنرجنرل با اجلاس نے ۱۰ جولائی ۱۸۰۰/۱۷ صفر ۱۲۱۵ھ کو کیا تھا مگر اس شرط کے
ایک عورت، ہزار افسانے
کسی پرانی قوم کے عقائد و افکار کا جائزہ لیتے وقت اس کے سماجی اور معاشرتی حالات کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے ورنہ ان عقائد و افکار کے اصل محرکات ہماری سمجھ میں نہیں آسکتے۔ مگر انسان کا معاشرہ کوئی جامد اور ساکن شے نہیں ہے بلکہ اس میں وقتاً فوقتا
انسان جو خدا بن گئے
قصص الانبیاء کا مصنف نمرود کی خدائی کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ نمرود کنعان بن آدم بن سام بن نوحؑ کا بیٹا تھا اورزبان اس کی عربی تھی۔ اس نے اپنے لشکر کی مدد سے ملک شام اور ترکستان کو فتح کیا۔ بعدہ ہندوستان اور روم کو بھی قبضہ میں لایا اور مشرق
ن م راشد اور ترقی پسندی
زیر نظر مضمون ماہنامہ پاکستانی ادب کے اگست ۱۹۷۵ء کے شمارے میں اداریے کے طور پر شائع ہوا۔ اس کے ساتھ ہی ن۔ م راشد کا مکتوب بھی شائع ہوا جس کے حوالے سے اداریہ سپرد قلم کیا گیا تھا۔ یہاں یہ دونوں تحریریں پیش کی جا رہی ہیں۔ (مرتب) جناب ن۔ م۔ راشد
مسئلہ زبان اور قومی تقاضے
زیر نظرمضمون روزنامہ امروز کی یکم اور ۲ اکتوبر ۱۹۵۵کی اشاعتوں میں قسط وار شائع ہوا۔ (مرتب) پروفیسر میکس مولر نے ۱۸۸۹ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے دانشوروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا، ’’کتنے شرم کی بات ہے کہ ہمارے تعلیم کے نظام میں ابتدائی تعلیم
ماضی کے مزار
اس زمین میں ماضی کے نہ جانے کتنے مزار پوشیدہ ہیں۔ قومیں جن کا ایک فرد بھی اب صفحہ ہستی پر موجود نہیں ہے۔ زبانیں جن کا کوئی بولنے والا اب زندہ نہیں ہے۔ عقائد جن کا ایک پیرو بھی اب کہیں نظر نہیں آتا۔ پررونق شہر، عظیم معابد اور عالیشان محل جن کے نشان بھی
تہذیب سے تمدن تک
تب انو نے پاکیزہ مقامات پر پانچ شہر بسائے اور ان کو نام دیے اور وہاں عبادت کے مرکز قائم کئے۔ ان میں پہلا شہر اریدو تھا۔ اسے پانی کے دیوتا اِن کی کے حوالے کیا گیا۔ لوح نیفر، سیلاب عظیم ہر تہذیب اپنے تمدن کی پیش رو ہوتی ہے۔ تہذیب کے لئے شہر،
اردو رسم الخط کی اصلاح
سبط حسن صاحب کا یہ مضمون روزنامہ امروز نے دو قسطوں میں اپنی ۶ اور ۷ جون ۱۹۵۵ء کی اشاعتوں میں شائع کیا (مرتب) جناب ڈاکٹر مولوی عبد الحق صاحب کا ایک مضمون اردو کے رسم الخط کے بارے میں اخبار ’’امروز‘‘ مورخہ ۳۰ مئی میں نظر سے گزرا۔ اس مضمون میں محترم
سجاد ظہیر
1973ء میں انجمن ترقی پسند مصنفین کے روح رواں سید سجاد ظہیر کے انتقال پر سبط حسن صاحب نے زیر نظر دو مضامین سپرد قلم کئے۔ پہلا مضمون انگریزی روزنامہ ڈان کراچی میں شائع ہوا جبکہ دوسرا مضمون انہوں نے انجمن ترقی پسند مصنفین، ادارہ یادگار غالب اور ینگ
لوح و قلم کا معجزہ
اگر تم میری ہدایتوں پرعمل کروگے توصاحب ہنرمحرر بن جاؤگے۔ وہ اہل قلم جو دیوتاؤں کے بعد پیدا ہوئے آئندہ کی باتیں بتا دیتے تھے۔ گو وہ اب موجود نہیں ہیں لیکن ان کے نام آج بھی زندہ ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ انہوں نے اپنے لئے اہرام نہیں بنائے اور نہ اس
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1877
-