- کتاب فہرست 180548
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1867
طب773 تحریکات280 ناول4033 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار62
- دیوان1389
- دوہا65
- رزمیہ98
- شرح171
- گیت86
- غزل926
- ہائیکو12
- حمد35
- مزاحیہ37
- انتخاب1486
- کہہ مکرنی6
- کلیات636
- ماہیہ18
- مجموعہ4446
- مرثیہ358
- مثنوی766
- مسدس51
- نعت490
- نظم1121
- دیگر64
- پہیلی16
- قصیدہ174
- قوالی19
- قطعہ54
- رباعی273
- مخمس18
- ریختی12
- باقیات27
- سلام32
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی26
- ترجمہ73
- واسوخت24
سید تحسین گیلانی کے افسانے
لا ’’شے‘‘
سفید پرندہ نما فضا میں معلق تها۔۔۔ نہ دن تها نہ رات تهی وقت یوں کہ جیسے رک سا گیا تها۔۔۔ پرندہ اس اجنبی بو کو سونگھ رہا تها ۔۔۔اور مسلسل پر پھڑپھڑا رہا تها۔۔۔ میں وہاں تها۔۔۔آئینہ بهی وہیں تها۔۔۔لیکن یہ کیا ؟؟ میں آئینے میں نہیں تها!!! کچھ
اماوس نگری
میں کس زمانے کا آدمی ہوں اور کب سے ہوں بتانا مشکل ہے۔۔۔مگر کتاب۔ وقت میں درج کہانی کے صفحے پلٹوں تو لفظ بتاتے ہیں کہ میں اس بستی میں نیا تھا اور وہاں سورج نکلنے کا انتظار کئی برسوں سے امید کے کھونٹے سا بندھا سسک رہا تھا۔ خوف ناک اندھیرا روشنی کو نگل
برا کہانی کار
’’یار سچی بات ہے میں اچھا کہانی کار نہیں ہوں‘‘ ’’ارے آفاق کیسی بات کرتے ہو یار‘‘ ’’ویسے اچھی گفتگو ہوئی شیریں کے ادق تنقیدی مضامین پڑهے ہی تھے لیکن وہ تو مکالمہ بھی کمال کا کرتی ہے یار‘‘ ’’ہاں پرکاش، وہ بلاشبہ خاص دماغ ہے تم چائے پیو‘‘ وہ
کہانی کتھا
’’چلو آج ذرا الگ سوچتے ہیں دونوں مل کر۔۔۔میں اور تم۔۔۔۔تم یعنی کہانی۔۔۔میں۔۔۔کہانی کار‘‘ ’’آج تم ایک کہانی لکھو۔۔۔مجھے تمہاری طاقت سے ملنا ہے۔ مجھے خود کو تم سے لکھوانا ہے۔۔۔؟‘‘ ’’لیکن اس بدن کے غار میں سرکتی اس یاد کا کیا کروں۔۔۔‘‘ ’’خیر اسے
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets
-
ادب اطفال1867
-