سیدہ نفیس بانو شمع
غزل 15
اشعار 5
بہت غرور تھا بپھرے ہوئے سمندر کو
مگر جو دیکھا مرے آنسوؤں سے کم تر تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خواب اور نیندوں کا ختم ہو گیا رشتہ
مدتوں سے آنکھوں میں رت جگوں کا موسم ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مہر و وفا خلوص تمنا ملن کی آس
کچھ کم نہیں کہ ہم نے یہ موتی بچا لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نگاہ و دل میں وہی کربلا کا منظر تھا
میں تشنہ لب تھی مرے سامنے سمندر تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کھڑکیاں کھول لوں ہر شام یوں ہی سوچوں کی
پھر اسی راہ سے یادوں کو گزرتا دیکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے