Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tahseen Firaqi's Photo'

تحسین فراقی

1950 | لاہور, پاکستان

اردو، فارسی اور عربی کے ممتاز اسکالر، اور نقاد

اردو، فارسی اور عربی کے ممتاز اسکالر، اور نقاد

تحسین فراقی کے اشعار

میں جن گلیوں میں پیہم بر سر گردش رہا ہوں

میں ان گلیوں میں اتنا خار پہلے کب ہوا تھا

سطح دریا کا یہ سفاک سکوں ہے دھوکا

یہ تری ناؤ کسی وقت ڈبو سکتا ہے

مجھ سا انجان کسی موڑ پہ کھو سکتا ہے

حادثہ کوئی بھی اس شہر میں ہو سکتا ہے

بہار اب کے جو گزری تو پھر نہ آئے گی

بچھڑنے والے بچھڑتے سمے یہ کہہ گئے ہیں

میں کہاں اور کہاں شاعری میں نے تو فقط

مجلس شعر بپا کی تو تمہارے لیے کی

پھر اس کی یاد نے دستک دل حزیں پر دی

پھر آنسوؤں میں نہاں اس کے خد و خال ہوئے

یہ طے ہوا ہے کہ شعر و ادب کے پیمانے

ہمارے شہر کا اک یک فنا ہی طے کرے گا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے