وشال کھلر
غزل 17
نظم 5
اشعار 11
آگ دریا کو اشاروں سے لگانے والا
اب کے روٹھا ہے بہت مجھ کو منانے والا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اسی کے شعر سبھی اور اسی کے افسانے
اسی کی پیاس کا بادل گھٹا میں آیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اسیر زلف کو شاید یہیں رہائی ہے
پکارتا ہوں جسے وہ صدا میں آیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اسے تم چاند سے تشبیہ دینا
کہ اس کے ہاتھ میں خنجر کھلا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل جو اب شور کرتا رہتا ہے
کس قدر بے زبان تھا پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے