Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Faraz's Photo'

احمد فراز

1931 - 2008 | اسلام آباد, پاکستان

بے انتہا مقبول پاکستانی شاعر، اپنی رومانی اوراحتجاجی شاعری کے لئے مشہور

بے انتہا مقبول پاکستانی شاعر، اپنی رومانی اوراحتجاجی شاعری کے لئے مشہور

احمد فراز کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
مزاح
آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے

احمد فراز

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

Ahmad Faraz in a Mushaira

احمد فراز

Ahmad Faraz reciting his poetry in OSLO, 2006.

احمد فراز

Ahmed Faraz - Zindagi youn thi kay jeenay ka bahana tu tha - UrduWorld.Com

احمد فراز

At a mushaira

احمد فراز

Main ek do roz ka mehmaan tere shahr mein

احمد فراز

Mujhe Tere Dard ke Alava Bhi- Very Nice Nazm Written & Recited By Ahmed Faraz

احمد فراز

Mushaira Jashn e Faiz 1986

احمد فراز

Reciting own poetry

احمد فراز

اک بوند تھی لہو کی سر_دار تو گری

احمد فراز

اے میرے سارے لوگو

اب مرے دوسرے بازو پہ وہ شمشیر ہے جو احمد فراز

پہلی آواز

اتنا سناٹا کہ جیسے ہو سکوت_صحرا احمد فراز

تجھے ہے مشق_ستم کا ملال ویسے ہی

احمد فراز

جب تجھے یاد کریں کار_جہاں کھینچتا ہے

احمد فراز

شعلہ تھا جل_بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو

احمد فراز

قرب_جاناں کا نہ مے_خانے کا موسم آیا

احمد فراز

قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا

احمد فراز

گلہ فضول تھا عہد_وفا کے ہوتے ہوئے

احمد فراز

محاصرہ

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے احمد فراز

وحشت_دل صلۂ_آبلہ_پائی لے لے

احمد فراز

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے

احمد فراز

ہم بھی شاعر تھے کبھی جان_سخن یاد نہیں

احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں احمد فراز

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں

احمد فراز

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں

احمد فراز

ابھی کچھ اور کرشمے غزل کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

اس سے پہلے کہ بے_وفا ہو جائیں

احمد فراز

اس نے سکوت_شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

احمد فراز

اس نے سکوت_شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

احمد فراز

اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے

احمد فراز

اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے

احمد فراز

اے میرے سارے لوگو

اب مرے دوسرے بازو پہ وہ شمشیر ہے جو احمد فراز

پیچ رکھتے ہو بہت صاحبو دستار کے بیچ

احمد فراز

تجھ سے بچھڑ کے ہم بھی مقدر کے ہو گئے

احمد فراز

تجھے ہے مشق_ستم کا ملال ویسے ہی

احمد فراز

جان سے عشق اور جہاں سے گریز

احمد فراز

چاک_پیراہنیٔ_گل کو صبا جانتی ہے

احمد فراز

سامنے اس کے کبھی اس کی ستائش نہیں کی

احمد فراز

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

احمد فراز

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

قرب_جاناں کا نہ مے_خانے کا موسم آیا

احمد فراز

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے

احمد فراز

گلہ فضول تھا عہد_وفا کے ہوتے ہوئے

احمد فراز

مثال_دست_زلیخا تپاک چاہتا ہے

احمد فراز

محاصرہ

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے احمد فراز

محاصرہ

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے احمد فراز

منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کا

احمد فراز

منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کا

احمد فراز

میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلا

احمد فراز

واپسی

اس نے کہا احمد فراز

وحشتیں بڑھتی گئیں ہجر کے آزار کے ساتھ

احمد فراز

کالی دیوار

کل واشنگٹن شہر کی ہم نے سیر بہت کی یار احمد فراز

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے

احمد فراز

ہم تو یوں خوش تھے کہ اک تار گریبان میں ہے

احمد فراز

یہ شہر سحر_زدہ ہے صدا کسی کی نہیں

احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں احمد فراز

ویڈیو کا زمرہ
شاعری

احمد فراز

2009 Ahmed Faraz interview Dr. Shahid Maqsood ARY Digital

Interview

احمد فراز

Interview with Ahmad Faraz

Obaid Siddiqui interviewing Ahmad Faraz. احمد فراز

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

مہدی حسن

"Anam" a Nazm By Faraz Ahmad sung By: Sunil Chaudhry

"Anam" a Nazm By Faraz Ahmad sung By: Sunil Chaudhry نامعلوم

Aaj phir dil ne kaha aao bhuladen yaaden

Aaj phir dil ne kaha aao bhuladen yaaden نامعلوم

Ahmad Faraz Ghazals

Ahmad Faraz Ghazals

In Solidarity with Gaza - Ahmed Faraz Nazm

In Solidarity with Gaza - Ahmed Faraz Nazm نامعلوم

Ye to uska hi karishma hai

Ye to uska hi karishma hai نامعلوم

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں طاہرہ سید

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں عاقب صابر

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں طاہرہ سید

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں مہدی حسن

اس نے سکوت_شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

اس نے سکوت_شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا مسعود رانا

پھر اسی رہ_گزار پر شاید

پھر اسی رہ_گزار پر شاید پرتبھا بگھیل

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ طاہرہ سید

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ نامعلوم

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ نامعلوم

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے مسعود تنہا

مجھ سے پہلے

مجھ سے پہلے عاقب صابر

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو اقبال بانو

پنکج اداس

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا مہران امروہی

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا نامعلوم

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا نور جہاں

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا جگجیت سنگھ

اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم

اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم غلام علی

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں جگجیت سنگھ

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں اعجاز حسین حضروی

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں نامعلوم

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں حبیب ولی محمد

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں مہدی حسن

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں روپ کمار راٹھوڑ

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں اقبال بانو

اس سے پہلے کہ بے_وفا ہو جائیں

اس سے پہلے کہ بے_وفا ہو جائیں بھارتی وشوناتھن

اس سے پہلے کہ بے_وفا ہو جائیں

اس سے پہلے کہ بے_وفا ہو جائیں نامعلوم

اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے

اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے نامعلوم

اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوا

اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوا بھارتھی وشواناتھن

اول اول کی دوستی ہے ابھی

اول اول کی دوستی ہے ابھی متفرق

ایسے چپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے

ایسے چپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے رنا لیلیٰ

پیام آئے ہیں اس یار_بے_وفا کے مجھے

پیام آئے ہیں اس یار_بے_وفا کے مجھے نور جہاں

تیری باتیں ہی سنانے آئے

تیری باتیں ہی سنانے آئے غلام علی

تیری باتیں ہی سنانے آئے

تیری باتیں ہی سنانے آئے مہران امروہی

تیری باتیں ہی سنانے آئے

تیری باتیں ہی سنانے آئے منی بیگم

جب بھی دل کھول کے روئے ہوں_گے

جب بھی دل کھول کے روئے ہوں_گے حسین بخش

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو وتسلا مہرا

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو نامعلوم

خاموش ہو کیوں داد_جفا کیوں نہیں دیتے

خاموش ہو کیوں داد_جفا کیوں نہیں دیتے اعجاز حسین حضروی

خاموش ہو کیوں داد_جفا کیوں نہیں دیتے

خاموش ہو کیوں داد_جفا کیوں نہیں دیتے اقبال بانو

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا جگجیت سنگھ

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا غلام علی

دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں

دکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں مہران امروہی

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ رفاقت علی خان

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ حبیب ولی محمد

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ شروتی پاٹھک

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ فریدہ خانم

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ مہدی حسن

روگ ایسے بھی غم_یار سے لگ جاتے ہیں

روگ ایسے بھی غم_یار سے لگ جاتے ہیں نامعلوم

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے غلام علی

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے مہران امروہی

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے

زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے مسعود ملک

ساقیا ایک نظر جام سے پہلے پہلے

ساقیا ایک نظر جام سے پہلے پہلے مہران امروہی

ساقیا ایک نظر جام سے پہلے پہلے

ساقیا ایک نظر جام سے پہلے پہلے عطااللہ خان

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے مہران امروہی

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے نور جہاں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں نامعلوم

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں نامعلوم

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں نامعلوم

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں نامعلوم

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں استاد سلامت علی خان

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں مہران امروہی

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں گایتری اشوکن

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں گایتری اشوکن

شعلہ تھا جل_بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو

شعلہ تھا جل_بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو مہدی حسن

عجب جنون_مسافت میں گھر سے نکلا تھا

عجب جنون_مسافت میں گھر سے نکلا تھا مہدی حسن

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے مہران امروہی

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے فیض احمد فیض

لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں

لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں نامعلوم

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو اعجاز حسین حضروی

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو

نہ حریف_جاں نہ شریک_غم شب_انتظار کوئی تو ہو اقبال بانو

کروں نہ یاد مگر کس طرح بھلاؤں اسے

کروں نہ یاد مگر کس طرح بھلاؤں اسے غلام علی

کٹھن ہے راہ_گزر تھوڑی دور ساتھ چلو

کٹھن ہے راہ_گزر تھوڑی دور ساتھ چلو پنکج اداس

کیا ایسے کم_سخن سے کوئی گفتگو کرے

کیا ایسے کم_سخن سے کوئی گفتگو کرے رنا لیلیٰ

ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے

ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے نہال عبداللہ

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے مہران امروہی

ہم بھی شاعر تھے کبھی جان_سخن یاد نہیں

ہم بھی شاعر تھے کبھی جان_سخن یاد نہیں نامعلوم

ہوئی ہے شام تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو

ہوئی ہے شام تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو غلام علی

یوں تو پہلے بھی ہوئے اس سے کئی بار جدا

یوں تو پہلے بھی ہوئے اس سے کئی بار جدا نصرت فتح علی خان

یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے

یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے غلام علی

یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے

یہ عالم شوق کا دیکھا نہ جائے ناہید اختر

یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی

یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی مہران امروہی

تیرے قریب آ کے بڑی الجھنوں میں ہوں

تیرے قریب آ کے بڑی الجھنوں میں ہوں لتا ٹنڈن

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ آشا بھوسلے

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ رنا لیلیٰ

مزاح

کلام شاعر بہ زبان شاعر

شاعری

دیگر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے