Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Alam Khursheed's Photo'

عالم خورشید

1959 | پٹنہ, انڈیا

اہم ما بعد جدید شاعر

اہم ما بعد جدید شاعر

عالم خورشید

غزل 48

اشعار 26

بہت سکون سے رہتے تھے ہم اندھیرے میں

فساد پیدا ہوا روشنی کے آنے سے

پوچھ رہے ہیں مجھ سے پیڑوں کے سوداگر

آب و ہوا کیسے زہریلی ہو جاتی ہے

  • شیئر کیجیے

پیچھے چھوٹے ساتھی مجھ کو یاد آ جاتے ہیں

ورنہ دوڑ میں سب سے آگے ہو سکتا ہوں میں

محبتوں کے کئی رنگ روپ ہوتے ہیں

فریب یار سے کوئی گلہ نہیں کرتے

  • شیئر کیجیے

ہاتھ پکڑ لے اب بھی تیرا ہو سکتا ہوں میں

بھیڑ بہت ہے اس میلے میں کھو سکتا ہوں میں

کتاب 11

ویڈیو 4

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر
ہمیشہ دل میں رہتا ہے کبھی گویا نہیں جاتا

عالم خورشید

یاد کرتے ہو مجھے سورج نکل جانے کے بعد

عالم خورشید

متعلقہ عطیہ کار

"پٹنہ" کے مزید عطیہ کار

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے