Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Bismil Saeedi's Photo'

بسمل سعیدی

1901 - 1976 | ٹونک, انڈیا

کلاسیکی طرز معروف شاعر/ سیماب اکبرآبادی کے شاگرد

کلاسیکی طرز معروف شاعر/ سیماب اکبرآبادی کے شاگرد

بسمل سعیدی کا تعارف

تخلص : 'بسمل'

اصلی نام : سید عیسی میاں

پیدائش : 06 Jan 1901 | ٹونک, راجستھان

وفات : 26 Aug 1976 | دلی, انڈیا

سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے

ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے

بسمل سعیدی کا شمار بیسوی صدی کے خالص کلاسیکی طرز کے شاعروں میں ہوتا ہے۔ ان کی غزلوں میں روایتی مضامین نئے رنگ اور نئی آب وتاب کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ لیکن ان کی نظمیں ان کی ایک اور ہی تخلیقی جہت کا پتا دیتی ہیں۔ یہ نظمیں ان تمام مسائل وموضوعات کو محیط ہیں جو ان کے عہد کے پیدا کئے ہوئے تھے۔

بسمل سعیدی کا نام عیسی میاں تھا 6 جنوری 1901 کو ٹونک میں پیدا ہوئے ۔ مدرسہ عالیہ سے عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ریاست ٹونک میں ملازم ہوگئے ۔ 1940 میں جے پور چلے گئے اور ممتازالدولہ نواب مکرم علی خاں رئیس کے مصاحبین میں شامل ہوئے۔  یہاں سات سال قیام کیا اس کے بعد مستقل طور پر دہلی آگئے ۔ 26 اگست 1976 کو دہلی میں ہی انتقال ہوا۔

بسمل سیماب اکبر آبادی کے ممتاز شاگروں میں سے تھے۔


   

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے