خالد حسن قادری
غزل 8
اشعار 14
بہت ہیں سجدہ گاہیں پر در جاناں نہیں ملتا
ہزاروں دیوتا ہیں ہر طرف انساں نہیں ملتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نہ آئے تم نہ آؤ تم کہ اب آنے سے کیا حاصل
خود اب تو ہم سے اپنی شکل پہچانی نہیں جاتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مری جاں تیری خاطر جاں کا سودا
بہت مہنگا بھی ہے دشوار بھی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گھٹن تو دل کی رہی قصر مرمریں میں بھی
نہ روشنی سے ہوا کچھ نہ کچھ ہوا سے ہوا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ وقفہ ساعتوں کا چند صدیوں کے برابر ہے
وہ اب آواز دیتے ہیں تو پہچانی نہیں جاتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے