Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Makhmoor Saeedi's Photo'

مخمور سعیدی

1938 - 2010 | دلی, انڈیا

ممتازجدید شاعر/ رسالہ ’تحریک‘ سے وابستگی

ممتازجدید شاعر/ رسالہ ’تحریک‘ سے وابستگی

مخمور سعیدی

غزل 36

نظم 8

اشعار 21

ہو جائے جہاں شام وہیں ان کا بسیرا

آوارہ پرندوں کے ٹھکانے نہیں ہوتے

میں اس کے وعدے کا اب بھی یقین کرتا ہوں

ہزار بار جسے آزما لیا میں نے

  • شیئر کیجیے

بتوں کو پوجنے والوں کو کیوں الزام دیتے ہو

ڈرو اس سے کہ جس نے ان کو اس قابل بنایا ہے

  • شیئر کیجیے

سرخیاں خون میں ڈوبی ہیں سب اخباروں کی

آج کے دن کوئی اخبار نہ دیکھا جائے

گھر میں رہا تھا کون کہ رخصت کرے ہمیں

چوکھٹ کو الوداع کہا اور چل پڑے

دوہا 6

صاف بتا دے جو تو نے دیکھا ہے دن رات

دنیا کے ڈر سے نہ رکھ دل میں دل کی بات

  • شیئر کیجیے

کون مسافر کر سکا منزل کا دیدار

پلک جھپکتے کھو گئے راہوں کے آثار

  • شیئر کیجیے

ڈوبنے والوں پر کسے دنیا نے آوازے

ساحل سے کرتی رہی طوفاں کے اندازے

  • شیئر کیجیے

کچھ کہنے تک سوچ لے اے بد گو انسان

سنتے ہیں دیواروں کے بھی ہوتے ہیں کان

  • شیئر کیجیے

تنہا تو رہ جائے گا کوئی نہ ہوگا ساتھ

جیسے ہی یہ لوگ ہیں پکڑ انہی کا ہاتھ

  • شیئر کیجیے

کتاب 338

تصویری شاعری 5

 

ویڈیو 5

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر
chal pade hain to kahiin ja ke thaharna hoga

مخمور سعیدی

Laut kar apni taraf aa jaaun

مخمور سعیدی

Reading his poetry

مخمور سعیدی

Wo barf hoon main tuu mujhe chhoo le to pighal jaoon

مخمور سعیدی

آڈیو 12

جانب_کوچہ_و_بازار نہ دیکھا جائے

سینے میں کسک بن کے اترنے کے لیے ہے

غم و نشاط کی ہر رہ_گزر میں تنہا ہوں

Recitation

متعلقہ عطیہ کار

"دلی" کے مزید عطیہ کار

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے