شہرام سرمدی
غزل 67
نظم 40
اشعار 3
بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے
وہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے علاوہ سبھی لوگ اب یہ مانتے ہیں
غلط نہیں تھی مری رائے اس کے بارے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فقط زمان و مکاں میں ذرا سا فرق آیا
جو ایک مسئلۂ درد تھا ابھی تک ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے