تاجور نجیب آبادی کے اشعار
کہیں رسوا نہ ہوں رنگینیاں درد محبت کی
مرا اتنا خیال اے دیدۂ خوں بار کر لینا
جنس ہنر مذاق خریدار دیکھ کر
خود بے نیاز چشم خریدار ہو گئی
اف وہ نظر کہ سب کے لیے دل نواز ہے
میری طرف اٹھی تو تلوار ہو گئی
غم محبت میں دل کے داغوں سے روکش لالہ زار ہوں میں
فضا بہاریں ہے جس کے جلووں سے وہ حریف بہار ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
برداشت درد عشق کی دشوار ہو گئی
اب زندگی بھی جان کا آزار ہو گئی
دل کے پردوں میں چھپایا ہے ترے عشق کا راز
خلوت دل میں بھی پردا نظر آتا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کو
میں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں
خدا مجھ کو تجھ سے ہی محروم کر دے
جو کچھ اور تیرے سوا چاہتا ہوں
آہ اس کی بے کسی تو نہ جس کے ساتھ ہو
ہائے اس کی بندگی جس کا تو خدا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ