وحشتؔ رضا علی کلکتوی
غزل 49
اشعار 55
زمانہ بھی مجھ سے نا موافق میں آپ بھی دشمن سلامت
تعجب اس کا ہے بوجھ کیونکر میں زندگی کا اٹھا رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سچ کہا ہے کہ بہ امید ہے دنیا قائم
دل حسرت زدہ بھی تیرا تمنائی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کس طرح حسن زباں کی ہو ترقی وحشتؔ
میں اگر خدمت اردوئے معلیٰ نہ کروں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم نے عالم سے بے وفائی کی
ایک معشوق بے وفا کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے