آگ کے سفر میں جب راکھ کا بدن ہوگا
آگ کے سفر میں جب راکھ کا بدن ہوگا
ایک سانس لینا بھی زندگی کا فن ہوگا
جو بھی میں نے سوچا تھا وہ ہی اب کے لکھا ہے
تنگ اور بھی اب کے حلقۂ رسن ہوگا
منزلیں بھی نا معلوم راستے بھی لا محدود
یہ سفر بھی لگتا ہے باعث تھکن ہوگا
اس نے میری شاخوں کو اس طرح نمو بخشی
زخم کے کھلیں گے پھول درد کا چمن ہوگا
ہم کو پھر زمانے تک لوگ یاد رکھیں گے
سر کہ ہوگا نیزے پر جسم بے کفن ہوگا
سینۂ محبت میں درد جب نہیں ہوتا
ساز بے سرے ہوں گے شعر بے وزن ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.