آنکھوں کے چراغ وارتے ہیں
آنکھوں کے چراغ وارتے ہیں
آ تیری نظر اتارتے ہیں
چلو بھر خون بھیک مل جائے
ہم کاسۂ سر پسارتے ہیں
رکھتے نہیں سادہ صفحۂ دل
ناخون کے نقش ابھارتے ہیں
ہر رات دفاع شہر جاں کو
ہاری ہوئی فوج اتارتے ہیں
محنت سے بسا دیا ہے صحرا
اب گھر کی طرف سدھارتے ہیں
بنتے ہیں لکیریں کالی نیلی
کاغذ کی جبیں سنگھارتے ہیں
روتا ہے کوئی کسی کے غم میں
سب اپنے ہی دکھ بچارتے ہیں
جیسی کہ گزر رہی ہے خسروؔ
کچھ اس سے الگ گزارتے ہیں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 62)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.