آنکھوں کو میسر کوئی منظر ہی نہیں تھا
آنکھوں کو میسر کوئی منظر ہی نہیں تھا
سر میرا گریبان سے باہر ہی نہیں تھا
بے فیض ہوائیں تھیں نہ سفاک تھا موسم
سچ یہ ہے کہ اس گھر میں کوئی در ہی نہیں تھا
سر چین سے رکھا نہ رکے پاؤں کے دل میں
اک بات بھی پیوست تھی خنجر ہی نہیں تھا
ہم ہار تو جاتے ہی کہ دشمن کے ہمارے
سو پیر تھے سو ہاتھ تھے اک سر ہی نہیں تھا
صحرا میں وہ سب کچھ تھا جو تھا شہر میں اپنے
اک نفع و نقصان کا دفتر ہی نہیں تھا
ہاتھوں پہ دھرا سر کو سہیلؔ اور چلے ہم
اب باب کوئی اور میسر ہی نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.