اب راستے پہ کوئی رکاوٹ نہیں ترے (ردیف .. ا)
اب راستے پہ کوئی رکاوٹ نہیں ترے
بہتان کی چٹان کو میں نے ہٹا دیا
فکروں کو چیرتے ہوئے تیرے خیال نے
ٹوٹے ہوئے بدن میں نیا دل لگا دیا
محفل میں مصلحت سے جو باتیں نہ کر سکا
دانشوروں نے اس کو نشانہ بنا دیا
کوچے میں یار لوگوں کا جب بڑھ گیا ہجوم
اس نے بھی احتیاط کا پردہ گرا دیا
چاندی سے پاؤں چھوڑ گئے گنگناتے نقش
پگ پگ پہ جیسے دیپ کسی نے جلا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.