Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی گزرے دنوں کی کچھ صدائیں شور کرتی ہیں

یاسمین حبیب

ابھی گزرے دنوں کی کچھ صدائیں شور کرتی ہیں

یاسمین حبیب

MORE BYیاسمین حبیب

    ابھی گزرے دنوں کی کچھ صدائیں شور کرتی ہیں

    دریچے بند رہنے دو، ہوائیں شور کرتی ہیں

    یہی تو فکر کے جلتے پروں پہ تازیانہ ہے

    کہ ہر تاریک کمرے میں دعائیں شور کرتی ہیں

    کہا نا تھا حصار اسم اعظم کھینچنے والے

    یہاں آسیب رہتے ہیں بلائیں شور کرتی ہیں

    ہمیں بھی تجربہ ہے بے گھری کا چھت نہ ہونے کا

    درندے، بجلیاں، کالی گھٹائیں شور کرتی ہیں

    ابھی گرد سفر کے گریے کی ہے گونج کانوں میں

    ابھی کیوں منتظر خالی سرائیں شور کرتی ہیں

    ہمیں سیراب رکھا ہے خدا کا شکر ہے اس نے

    جہاں بنجر زمینیں ہوں انائیں شور کرتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے