اگر تم روک دو اظہار لاچاری کروں گا
اگر تم روک دو اظہار لاچاری کروں گا
جو کہنی ہے مگر وہ بات میں ساری کروں گا
مرا دل بھر گیا بستی کی رونق سے سو اب میں
کسی جلتے ہوئے صحرا کی تیاری کروں گا
سر راہ تمنا خاک ڈالوں گا میں سر میں
جو آنسو بجھ گئے ان کی عزا داری کروں گا
مجھے اب آ گئے ہیں نفرتوں کے بیج بونے
سو میرا حق یہ بنتا ہے کہ سرداری کروں گا
میں لے آؤں گا میداں میں سبھی لفظوں کے لشکر
اور ان سے لوح فکر و فن پہ پرکاری کروں گا
کئی غم آ گئے ہیں حال میرا پوچھنے کو
میں اب اس حال میں کس کس کی دل داری کروں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.