Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر یہ ضد ہے کہ مجھ سے دعا سلام نہ ہو

جمیلؔ مرصع پوری

اگر یہ ضد ہے کہ مجھ سے دعا سلام نہ ہو

جمیلؔ مرصع پوری

MORE BYجمیلؔ مرصع پوری

    اگر یہ ضد ہے کہ مجھ سے دعا سلام نہ ہو

    تو ایسی راہ سے گزرو جو راہ عام نہ ہو

    سنا تو ہے کہ محبت پہ لوگ مرتے ہیں

    خدا کرے کہ محبت تمہارا نام نہ ہو

    بہار عارض گلگوں تجھے خدا کی قسم

    وہ صبح میرے لیے بھی کہ جس کی شام نہ ہو

    مرے سکوت کو نفرت سے دیکھنے والے

    یہی سکوت کہیں باعث کلام نہ ہو

    الٰہی خیر کہ ان کا سلام آیا ہے

    یہی سلام کہیں آخری سلام نہ ہو

    مجھے تو راس نہ آئی حیات نو لیکن

    خطا معاف تمہارا بھی یہ مقام نہ ہو

    جمیلؔ ان سے تعارف تو ہو گیا لیکن

    اب ان کے بعد کسی سے دعا سلام نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے