اگر یہ ضد ہے کہ مجھ سے دعا سلام نہ ہو
اگر یہ ضد ہے کہ مجھ سے دعا سلام نہ ہو
تو ایسی راہ سے گزرو جو راہ عام نہ ہو
سنا تو ہے کہ محبت پہ لوگ مرتے ہیں
خدا کرے کہ محبت تمہارا نام نہ ہو
بہار عارض گلگوں تجھے خدا کی قسم
وہ صبح میرے لیے بھی کہ جس کی شام نہ ہو
مرے سکوت کو نفرت سے دیکھنے والے
یہی سکوت کہیں باعث کلام نہ ہو
الٰہی خیر کہ ان کا سلام آیا ہے
یہی سلام کہیں آخری سلام نہ ہو
مجھے تو راس نہ آئی حیات نو لیکن
خطا معاف تمہارا بھی یہ مقام نہ ہو
جمیلؔ ان سے تعارف تو ہو گیا لیکن
اب ان کے بعد کسی سے دعا سلام نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.