عجب یقین سا اس شخص کے گمان میں تھا
عجب یقین سا اس شخص کے گمان میں تھا
وہ بات کرتے ہوئے بھی نئی اڑان میں تھا
ہوا بھری ہوئی پھرتی تھی اب کے ساحل پر
کچھ ایسا حوصلہ کشتی کے بادبان میں تھا
ہمارے بھیگے ہوئے پر نہیں کھلے ورنہ
ہمیں بلاتا ستارہ تو آسمان میں تھا
اتر گیا ہے رگ و پے میں ذائقہ اس کا
عجیب شہد سا کل رات اس زبان میں تھا
کھلی جو آنکھ تو تابشؔ کمال یہ دیکھا
وہ میری روح میں تھا اور میں مکان میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.