aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا

جاوید شاہین

اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا

    بچھڑا تو وہ مجھے کسی اور دیار میں ملا

    میرے لیے وہ کم نما حیرت گل بنا رہا

    آنکھ کے وسط میں سدا ایک غبار میں ملا

    باغ تھا جس طرح سجا اس میں کسی کا ہاتھ تھا

    جیسا بھی کوئی پھول تھا ایک قطار میں ملا

    یا تو وہ ایک خواب تھا ٹوٹ کے جڑتا ہی رہا

    یا پھر خلل نگاہ کا آنکھ کے تار میں ملا

    عرصہ وہ میرے عشق کا نکلا کوئی فریب سا

    میں تھا کہاں وہ خود نما خود ہی سے پیار میں ملا

    اتنی زیادہ بھیڑ تھی بات نہ اس سے ہو سکی

    پل بھر وہ تیز وقت کی راہ گزار میں ملا

    برف تھی کب تھی وہ ہوا گھر سے یوں ہی نکل پڑا

    جسم کے کٹنے کا مزہ جاڑے کی دھار میں ملا

    شہر وہ تھا عجیب سا جو بھی وہاں پہ شخص تھا

    بند بہت بری طرح ایک حصار میں ملا

    یہ مرے ماہ یہ برس میری حیات یک نفس

    میرا جہان خار و خس مجھ کو ادھار میں ملا

    پھول کچھ اس طرح کھلا دل بھی ذرا سا کٹ گیا

    تھوڑا سا رنگ خون کا رنگ بہار میں ملا

    شام ہی سے مہ تمام چڑھنے لگا فلک کا بام

    آخر شب یہ نرم گام ایک اتار میں ملا

    شاہیںؔ گلوں کا قافلہ جس میں شریک وہ بھی تھا

    ایک جگہ رکا ہوا وادیٔ خار میں ملا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے