اکثر زمیں سے اڑ کے فلک پر گیا ہوں میں
اکثر زمیں سے اڑ کے فلک پر گیا ہوں میں
مشکل تھا یہ کمال مگر کر گیا ہوں میں
میں جانتا تھا ہوگی نہ مجھ پر نظر کبھی
محفل میں ان کی پھر بھی برابر گیا ہوں میں
پتھر تراش کر کے تو اشور بنا دیا
اپنے ہی شاہکار سے کیوں ڈر گیا ہوں میں
روشن کیا ہے میں نے ہمیشہ وفا کا نام
دار و رسن کی سمت بھی اکثر گیا ہوں میں
ٹوکا ہر ایک گام پہ میرے ضمیر نے
جب بھی حدود شوق کے باہر گیا ہوں میں
مقتل کا حال دیکھا ہے میں نے قریب سے
کوچے میں قاتلوں کے بھی اکثر گیا ہوں میں
احساس مجھ کو اتنا بھی اب تو نہیں نوابؔ
میں جی رہا ہوں آج بھی کہ مر گیا ہوں میں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 611)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.