ان کہے لفظوں میں مطلب ڈھونڈھتا رہتا ہوں میں
ان کہے لفظوں میں مطلب ڈھونڈھتا رہتا ہوں میں
کیا کہا تھا اس نے اور کیا سوچتا رہتا ہوں میں
یوں ہی شاید مل سکے ہونے نہ ہونے کا سراغ
اب مسلسل خود کے اندر جھانکتا رہتا ہوں میں
موت کے کالے سمندر میں ابھرتے ڈوبتے
برف کے تودے کی صورت ڈولتا رہتا ہوں میں
ان فضاؤں میں امڈتی پھیلتی خوشبو ہے وہ
ان خلاؤں میں رواں، بن کر ہوا رہتا ہوں میں
جسم کی دو گز زمیں میں دفن کر دیتا ہے وہ
کائناتی حد کی صورت پھیلتا رہتا ہوں میں
دوستوں سے سرد مہری بھی مرے بس میں نہیں
اور مروت کی تپش میں کھولتا رہتا ہوں میں
اک دھماکے سے نہ پھٹ جائے کہیں میرا وجود
اپنا لاوا آپ باہر پھینکتا رہتا ہوں میں
چین تھا خالدؔ تو گھر کی چار دیواری میں تھا
ریستورانوں میں عبث کیا ڈھونڈھتا رہتا ہوں میں
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 147)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.