اپنے بارے میں جب بھی سوچا ہے
اس کا چہرہ نظر میں ابھرا ہے
تجربوں نے یہی بتایا ہے
آدمی شہرتوں کا بھوکا ہے
دیکھیے تو ہے کارواں ورنہ
ہر مسافر سفر میں تنہا ہے
اس کے بارے میں سوچنے والو
دیکھ لو اب یہ حال اپنا ہے
کون بندش لگائے خوشبو کی
عشق فطرت کا اک تقاضا ہے
یاد آئی ہے جانے کس کس کی
لب پہ جب ذکر اس کا آیا ہے
فکر کی تلخیوں میں گم ہو کر
آدمی بے سبب بھی ہنستا ہے
آرزو مند کوئی ہو تو کہوں
میرے دل میں بھی اک تمنا ہے
میرے چہرے پہ جو لکھا ہے نظرؔ
غور سے کس نے اس کی سمجھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.