aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے رستے ہوئے زخموں کی قبا لایا ہوں

مظہر امام

اپنے رستے ہوئے زخموں کی قبا لایا ہوں

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    اپنے رستے ہوئے زخموں کی قبا لایا ہوں

    زندگی میری طرف دیکھ کہ میں آیا ہوں

    کسی سنسان جزیرے سے پکارو مجھ کو

    میں صداؤں کے سمندر میں نکل آیا ہوں

    کام آئی ہے وہی چھاؤں گھنی بھی جو نہ تھی

    وقت کی دھوپ میں جس وقت میں کمھلایا ہوں

    خیریت پوچھتے ہیں لوگ بڑے طنز کے ساتھ

    جرم بس یہ ہے کہ اک شوخ کا ہمسایہ ہوں

    صبح ہو جائے تو اس پھول کو دیکھوں کہ جسے

    میں شبستان بہاراں سے اٹھا لایا ہوں

    عصر نو مجھ کو نگاہوں میں چھپا کر رکھ لے

    ایک مٹتی ہوئی تہذیب کا سرمایہ ہوں

    مأخذ:

    paalkii kahkashaa.n (Pg. 135)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے