اسیر خواب نئی جستجو کے در کھولیں
اسیر خواب نئی جستجو کے در کھولیں
ہوا پہ ہاتھ رکھیں اور اپنے پر کھولیں
سمیٹے اپنے سرابوں میں بارشوں کا جمال
کہاں کا قصد ہے یہ راز خوش نظر کھولیں
اسے بھلانے کی پھر سے کریں نئی سازش
چلو کہ آج کوئی نامۂ دگر کھولیں
الجھتی جاتی ہیں گرہیں ادھورے لفظوں کی
ہم اپنی باتوں کے سارے اگر مگر کھولیں
جو خواب دیکھنا تعبیر کھوجنا ہو کبھی
تو پہلے رات کے لپٹے ہوئے بھنور کھولیں
اک اینٹ سامنے دیوار سے نکالیں اب
چلو کہ پھر سے نیا کوئی درد سر کھولیں
- کتاب : Sadiyo.n Jaise Pal (Pg. 133)
- Author : AMBARIN SALAHUDDIN
- مطبع : AMBARIN SALAHUDDIN (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.