Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عطائے ابر سے انکار کرنا چاہیئے تھا

یاسمین حمید

عطائے ابر سے انکار کرنا چاہیئے تھا

یاسمین حمید

MORE BYیاسمین حمید

    عطائے ابر سے انکار کرنا چاہیئے تھا

    میں صحرا تھی مجھے اقرار کرنا چاہیئے تھا

    لہو کی آنچ دینی چاہیئے تھی فیصلے کو

    اسے پھر نقش بر دیوار کرنا چاہیئے تھا

    اگر لفظ و بیاں ساکت کھڑے تھے دوسری سمت

    ہمیں کو رنج کا اظہار کرنا چاہیئے تھا

    اگر اتنی مقدم تھی ضرورت روشنی کی

    تو پھر سائے سے اپنے پیار کرنا چاہیئے تھا

    سمندر ہو تو اس میں ڈوب جانا بھی روا ہے

    مگر دریاؤں کو تو پار کرنا چاہیئے تھا

    دل خوش فہم کو صبح سفر کی روشنی میں

    شب غم کے لیے تیار کرنا چاہیئے تھا

    شکست زندگی کا عکس بن کر رہ گیا ہے

    وہی لمحہ جسے شہکار کرنا چاہیئے تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے