بظاہر رونقوں میں بزم آرائی میں جیتے ہیں
بظاہر رونقوں میں بزم آرائی میں جیتے ہیں
حقیقت ہے کہ ہم تنہا ہیں تنہائی میں جیتے ہیں
سجا کر چار سو رنگیں محل تیرے خیالوں کے
تری یادوں کی رعنائی میں زیبائی میں جیتے ہیں
خوشا ہم امتحان دشت گردی کے نتیجے میں
بصد اعجاز مشق آبلہ پائی میں جیتے ہیں
ستم گاروں نے آئین وفا منسوخ کر ڈالا
مگر کچھ لوگ ابھی امید اجرائی میں جیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.